لیگل پر یکٹشنرزاینڈ بار کونسلز ایکٹ میں ترمیم کو پشاور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گیا

لیگل پر یکٹشنرزاینڈ بار کونسلز ایکٹ میں ترمیم کو پشاور ہائیکورٹ میں چیلنج ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


پشاور(نیوز رپورٹر) لیگل پریکٹشنرز اینڈ بارکونسلز ایکٹ میں ترمیم کو پشاور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیاگیا ہے جس میں بارکونسل کے انتخابات میں حصہ لینے کیلئے امیدوار کیلئے اہلیت 15سال کرنے کے اقدام کو کالعدم قراردینے کی استدعا کی گئی ہے متعلقہ ایکٹ میں ترمیم درخواست گزار نعیم احمد خٹک کی جانب سے عظیم اللہ آفریدی ایڈوکیٹ کی وساطت سے چیلنج کی گئی ہے جس میں وزارت قانون اور سیکرٹری لاء خیبرپختونخوا کو بھی فریق بنایا گیا ہے آئین کے آرٹیکل 199کے تحت دائر رٹ پٹیشن میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ سیکشن) 5a(b آف لیگل پریکٹشنرز اینڈ بارکونسلز ایکٹ1973کے ذریعے بارکونسل کے الیکشن میں حصہ لینے کیلئے کوالیفیکیشن 15سال کی گئی ہے جو آئین کی خلاف ورزی ہے پہلے یہ اہلیت7سال جبکہ 2005میں 10 سال کردی گئی تھی تاہم یکم جون 2018کے ترمیمی ایکٹ کے تحت وکلاء کیلئے یہ مدت 15سال مقررکردی گئی ہے جو نوجوان وکلاء کیساتھ ناانصافی کے مترادف ہے اس اقدام سے وکلاء کا ایک سیکشن الیکشن میں حصہ لینے سے محروم ہوجائیں گے رٹ میں استدعا کی گئی ہے کہ متعلقہ ترمیم کو غیرآئینی وغیرقانونی قراردے کر کالعدم قراردیا جائے پشاورہائیکورٹ میں رٹ پٹیشن پر سماعت 11اگست کو مقرر کی گئی ہے۔