ترکی میں 86 سال بعد آج اہم دن، کیا ترک صدر خلافت عثمانیہ بحال کرنے کی کوشش کررہے ہیں؟
استنبول(ڈیلی پاکستان آن لائن)ترکی میں 86 سال بعد آج اہم ترین دن ہے۔ استنبول میں ہزاروں افراد آج صدیوں پہلے مسجد قرار دی گئی آیا صوفیہ میں 86 سال بعد نماز جمعہ اداکریں گے۔
آیا صوفیہ میں 86سال بعد پہلی بار ہونے والی نماز جمعہ میں ترک صدر طیب ایردوان بھی شریک ہوں گے جب کہ ہزاروں ترک شہری نماز جمعہ سے قبل ہی مسجد پہنچ گئے۔
گزشتہ روز ترک صدر ایردوان نے مسجد کا دورہ کیااور نماز جمعہ کے حوالے سے کیے گئے اقدامات کا جائزہ لیا۔ ترک صدر کی جانب سے 500 مہمانوں کو نماز جمعہ ایک ساتھ پڑھنے کی دعوت دی گئی ہے۔
1500 سالہ قدیم یونیسکو کا عالمی ثقافتی ورثہ آیا صوفیہ رومی شہنشاہ جسٹینین اول کے عہد میں سنہ 537ء میں تعمیر ہوئی،پھر سلطان فاتح نے اسے مسجد میں تبدیل کردیا لیکن جدید ترکی کے بانی مصطفی کمال پاشا نے 1930 کی دہائی میں اسے ایک میوزیم بنادیا تھا۔
ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے10 جولائی 2020 کو گزشتہ سال اسے ایک مسجد بنانے کا وعدہ کیا تھا۔
ترک صدر کے اس اقدام پر جہاں مغرب میں تنقید کی جا رہی ہے وہیں ایسے سوالات بھی اٹھ رہے کہ کیا ترک صدر سلطنت عثمانیہ کو بحال کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
اس سے قبل ارطغرل ڈرامے کے حوالے سے بھی ایسے شکوک وشبہات جوڑے جاچکے ہیں۔ مغربی میڈیا میں کہا جاتا ہے کہ ترکی کے قومی مزاج کو اس وقت کے مشہور ٹی وی شو سے سمجھا جا سکتا ہے۔
سلطنت عثمانیہ کے قیام پر مبنی یہ ٹی وی سیریز ترکی کے سرکاری ٹی وی ٹی آر ٹی ون پر نشر کی گئی تھی۔ اس کے پانچ سیزن آ چکے ہیں اور کل 448 اقساط ہیں۔
پہلے سیزن میں اناطولیہ میں صلیبیوں کے خلاف مہم ہے۔ دوسرے میں منگولوں کے خلاف مقابلہ، تیسرے میں مسیحی بازنطینیوں کے خلاف مقابلہ ہے۔ چوتھے سیریز میں سلجوق کی باہمی لڑائی اور پھر عثمانیہ کی تشکیل ہے۔
پوری سیریز تاریخی حقائق سے زیادہ اسلامی قوم پرستی اور اردوغان کی سیاست کے ساتھ موجودہ سیاسی مزاج سے فائدہ اٹھانے کی کوشش ہے۔
مغربی میڈیا میں کہا جاتا ہے کہ ترکی کے قومی مزاج کو اس وقت کے مشہور ٹی وی شو سے سمجھا جا سکتا ہے۔