وزیر اعظم آفس کی ہدایت پر وفاقی وزیر علی زیدی کے دوست کی کمپنی کے خلاف 8 سال بعد مقدمہ واپس لینے کی منظوری، سمری تیار

وزیر اعظم آفس کی ہدایت پر وفاقی وزیر علی زیدی کے دوست کی کمپنی کے خلاف 8 سال ...
وزیر اعظم آفس کی ہدایت پر وفاقی وزیر علی زیدی کے دوست کی کمپنی کے خلاف 8 سال بعد مقدمہ واپس لینے کی منظوری، سمری تیار

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ویب ڈیسک)وفاقی حکومت نے وزیر بحری امور علی زیدی کے انتہائی قریبی دوست عاطف رئیس اور انکی کمپنی ایل ایم کے آر کیخلاف ایف آئی اے کی جانب سے درج ایف آئی آر واپس لینے کی منظوری دیدی۔ وفاقی حکومت کی جانب سے حیران کن طور پر معاہدے کی خلاف ورزی اور قومی خزانے کو نقصان پہنچانے والی نجی کمپنی کے خلاف فوجداری کارروائی ختم کرانے کیلئے وفاقی کابینہ کا سہار لینا پڑا ہے۔

روزنامہ 92 نیوز کے مطابق وزیراعظم آفس کی ہدایت پر ایف آئی اے کا مقدمہ ختم کرانے کیلئے سمری تیارکی گئی۔وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کی جانب سے ایف آئی اے کو ایف آئی آر واپس لینے کی ہدایات جاری ہونے کے بعددو ہفتوں کے اندر ایل ایم کے آر سی ڈی اے کو ای آفس کا جدید ورژن فراہم کرے گی جبکہ بقیہ5ماڈیولز ای آفس منصوبے کے معاہدے کے تحت فراہم کیے جائیں گے۔ایل ایم کے آر کو سی ڈی اے میں ای سروسز منصوبے کیلئے 175ملین کا کنٹریکٹ ملا۔ ایل ایم کے آر 2009تک مختلف ماڈیولز کی اپیلی کیشنز سافٹ وئیر فراہم کرنے کی پابند تھی تاہم منصوبہ 2017تک مکمل نہ کیا جاسکا۔

وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کی درخواست پر ایف آئی اے کے ماہرین نے انکوائری مکمل کی جس کی بنیاد پر 11اکتوبر 2017 کو چیف ایگزیکٹو آفیسر ایل ایم کے آر عاطف رئیس سمیت دوسرکاری افسران سید رضا عباس اور فیصل کامران کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی۔ عاطف رئیس نے ایف آئی آر خارج کر انے کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کیا مگر ناکام رہا۔کمپنی پشاور میٹرو منصوبے میں 83ملین ڈالر کے انفارمیشن ٹیکنالوجی منصوبے پر بھی کام کررہی ہے۔

اخباری ذرائع کے مطابق عاطف رئیس کا مقدمہ ختم کر انے کیلئے ڈاکٹرعشرت کی سربراہی میں 5رکنی کمیٹی قائم کی گئی،کمیٹی میں ندیم بابر کو خصوصی طور پر شامل کیا گیا۔ کمیٹی کی رپورٹ پیش کی گئی جس میں مشیر برائے ادارہ جاتی اصلاحات کی جانب سے وزارت آئی ٹی کی طرف سے سمری تیار کرکے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے سامنے پیش کرنے کی خواہش کا اظہار کیا گیا۔ معاملے کو ای سی سی کے 29جنوری کے اجلاس میں اٹھایا گیا تھا، ای سی سی نے مشیر ادارہ جاتی اصلاحات سیل کی سربراہی میں ذیلی کمیٹی تشکیل دی۔وزارت آئی ٹی کی جانب سے کابینہ کمیٹی کی منظوری کیلئے سفارشات پیش کی گئیں جسکے تحت کابینہ سے ایل ایم کے آر،عاطف ریئس کے خلاف ایف آئی آر واپس لینے ، تمام منصوبوں کے خلاف معاہدوں کی تمام شقوں پر عملدر آمد کی صورت میں ایف آئی اے انکوائری بند کرنے کی سفارش کی گئی۔

ڈاکٹر عشرت نے آگاہ کیا گیا کہ ایل ایم کے آر نے نئے ای آفس ورژن کی فراہمی پر آمادگی ظاہر کی اور حکومت سے اضافی پیسے وصول نہیں کیے جائینگے۔ تصفیہ کے معاہدے کے تحت وزارت آئی ٹی اور ایف آئی اے کو ایف آئی آر واپس لینے کی ہدایات جاری ہونے کے بعددو ہفتے میں ای آفس کا جدید ورژن فراہم کیا جائیگا ، شق4کے مطابق سی ڈی اے کے بقیہ منصوبے کی تکمیل کیلئے این آئی ٹی بی کی جانب سے مطلوبہ فنڈز کی فراہمی کو یقینی بنایا جائیگا۔