سینئر صحافی عارف نظامی کے انتقال پر دبئی میں تعزیتی ریفرنس
دبئی (طاہر منیر طاہر) پاکستان کے مایہ ناز صحافی عارف نظامی کے انتقال کی خبر متحدہ عرب امارات میں دکھ کے ساتھ سنی گئی۔ مرحوم کی روح کو ایصال ثواب اور دعائے مغفرت و بخشش کے لیے پاکستان جرنلسٹس فورم یو اے ای کا ایک خصوصی تعزیتی اجلاس ہوا جس کی صدارت پی جے ایف کے صدر اشفاق احمد نے کی۔ تعزیتی اجلاس میں سہیل خاور، طاہر منیر طاہر، خالد محمود گوندل، راجہ محمد نعیم، اعجاز گوندل، ڈاکٹر نسیم صابر، جمیل خان جبکہ بذریعہ زوم شیراز مغل، زمرد بونیری، ارشد چودھری اور مظفر رضوی نے شرکت کی۔
اس موقع پر اشفاق احمد اور مظفر رضوی نے عارف نظامی مرحوم کے ساتھ گزرے وقت اور ان کے ساتھ کام کرنے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ عارف نظامی کسی بھی خاص اور حساس نوعیت کی خبر کے اشاعت کے بعد اس کا سارا پریشر خود لیتے تھے جبکہ اپنے رپورٹر پر کوئی دباﺅ نہیں آنے دیتے تھے۔ وہ چکنی چپڑی خبروں کی بجائے خبر کی خبریت پر یقین رکھتے تھے، ان کی خبروں میں جان ہوتی تھی۔ انہوں نے صحت مند صحافت کو جرأت کے ساتھ فروغ دیا اور ہمیشہ معیاری اور جاندار خبریں ہی فراہم کیں۔ حالات حاضرہ پر ان کی گہری نظر تھی ان کی بہت سی خبریں سو فیصد سچ ثابت ہوئیں۔ کچھ خاص خبروں کی اشاعت پر انہیں عزت و شہرت ملی۔ عارف نظامی کی صحافتی تربیت روزنامہ نوائے وقت میں اپنے چچا مجید نظامی نے کی۔ وہ انگریزی روزنامہ ”دی نیشن “ کے ایڈیٹر اور بعدازاں انگریزی روزنامہ ”پاکستان ٹوڈے“ کے چیف ایڈیٹر بھی رہے۔
مرحوم عارف نظامی نے متعدد نجی ٹی وی چینلز پر اپنے بھرپور تجزیے بھی کئے اور ساری عمر صاف ستھری صحافت کی۔ عارف نظامی کے انتقال سے یقینا صحافتی دنیا میں ایک خلا پیدا ہوگیا ہے جو ہمیشہ محسوس کیا جاتا رہے گا۔ پی جے ایف کے اجلاس میں مرحوم عارف نظامی کے لیے دعائے بخشش و مغفرت جبکہ لواحقین کے لیے دعائے صبر جمیل کی گئی۔