سرگودھا(ڈیلی پاکستان آن لائن ) شادی شدہ خاتون سے محبت کے دعویدار نوجوان نے خاتون کے 5 سالہ بیٹے کو اغوا ءکرکے قتل کردیا۔
قتل کی واردات کے بعد ملزم خاتون کے شوہر کو گمنام فون کے ذریعے پیغام دیتا رہا کہ بچہ واپس چاہیے تو اپنی بیوی کو طلاق دے دو تاہم پولیس نے تقریباً 9 ماہ کے بعد ملزم کو گرفتار کرلیا۔نواحی گاؤں 107 شمالی کے محنت کش رحمان علی کے 5 سالہ بیٹے شاہزیب کو گزشتہ برس ستمبر میں اغوا ءکیا گیا تھا، پولیس نے مقدمہ درج کرکے بچے کی تلاش شروع کی تو کئی ماہ تک مغوی بچے کا سراغ نہ لگ سکا۔
پولیس کی تفتیش میں انکشاف ہوا کہ 5 سالہ مغوی شاہزیب کی والدہ کے گاؤں کے مکرم نامی نوجوان کے ساتھ تعلقات ہیں اور وہ اپنے شوہر اور بچوں کو چھوڑ کر کئی مرتبہ مکرم کے ساتھ جا چکی ہے ، دونوں آپس میں شادی کے خواہش مند بھی ہیں لیکن خاتون کی اس شرط کو مکرم کے والدین ماننے کے لیے تیار نہیں کہ شاہزیب بھی ان کے ساتھ رہے گا۔
ملزم مکرم نے شادی میں رکاوٹ سمجھنے پر 5 سالہ شاہزیب کو اغواء کیا اور گلا دبانے کے بعد لاش نہر میں بہا دی۔پولیس کے مطابق موبائل ڈیٹا حاصل کرنے کے بعد تفتیش کی گئی تو ملزم مکرم ہی شاہزیب کا قاتل نکلا جس نے شادی کے لئے خاتون کے بیٹے کو ہی قتل کردیا۔ پولیس کے مطابق شاہزیب کی والدہ اپنے بیٹے کے قتل سے مکمل بے خبر تھی، 9 ماہ بعد5 سالہ بچے کے اغواء اور اس کے قتل کو ٹریس کرنے پر پولیس اسے بڑی کامیابی قرار دے رہی ہے۔