رسالپور لوکو موٹیو فیکٹری میں انجن بنانے کا منصوبہ
خبر ہے کہ ریلوے کی رسالپور فیکٹری کو فعال بنایا جائے گا اور آئندہ اس میں ریلوے انجن تیار کئے جائیں گے۔ یہ طویل المیعاد منصوبہ ہے، جس کی تکمیل کے لئے غیر ملکی کمپنی سے معاہدہ ہو گا اور اس فیکٹری میں نئے ریلوے انجن تیار کرنے کے لئے ان کے پرزے بھی تیار کئے جائیں گے۔ وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق تندہی سے ریلوے کے نظام کو بہتر بنانے اور اسے خسارے سے نکال کر منافع بخش ادارہ بنانے کے لئے کام کر رہے ہیں، وہ اس سے پہلے چین سے انجن منگوانے کے علاوہ امریکہ کی بڑی کمپنی جنرل الیکٹرک سے55انجنوں کی درآمد کا معاہدہ کر چکے ہیں۔جو مختلف مراحل میں پاکستان کو ملیں گے،پہلی کھیپ 18 انجنوں پر مشتمل ہو گی اور اس کی ڈلیوری آئندہ برس کے آخر تک ہو گی یہ انجن زیادہ تر کوئلے کی بار برداری کے لئے استعمال ہوں گے جو پاورپلانٹس تک پہنچایا جائے گا۔چینی کمپنی سے کوئلے کی بار برداری کا11ارب ر وپے کا معاہدہ بھی ہو چکا ہے۔ریلوے کی رسالپور ورکشاپ ایک دور میں دُنیا کی بہترین ورکشاپوں میں شامل تھی اور اس میں انجن اوورہال کئے جاتے تھے۔ مرحلہ وار اس میں نئے انجن بھی بنائے جانے تھے کہ پھر چراغوں میں روشنی نہ رہی اور ریلوے زوال کی حدیں پھلانگ گیا۔اب جو ریلوے انجن تیار کرنے کا فیصلہ ہوا، اس پر عملدرآمد تو کئی سال میں ہو گا، لیکن یہ بہت خوش آئند ہے،یوں ریلوے خسارے سے نکل کر منافع کی طرف جائے گا۔ جوں جوں سفر بہتر ہو گا لوگوں کے اعتماد میں بھی اضافہ ہو گا۔