حکومت سمگلنگ روکنے کیلئے ٹھوس اقدامات کرے: مزمل صابری
ٓٓاسلام آباد (کامرس ڈیسک) اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ سمگلنگ کے بڑھتے ہوئے رحجان کو روکنے کے لئے ٹھوس اقدامات کرے کیونکہ اس سے مقامی صنعتیں بری طرح متاثر ہو رہی ہیں اور قومی معیشت کو بھی نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسڑی کے صدر مزمل حسین صابری نے کہا کہ مختلف ایشیاء کی سملنگ کی وجہ سے قومی خزانے کو سالانہ کاتقریباً 120 سے 150 ارب روپے نقصان پہنچ رہا ہے لہذا حکومت کو چائیے کہ وہ اس سنگین مسئلہ کی طرف فوری توجہ دے کیونکہ اس سے مقامی صنعتوں کی ترقی میں مشکلات پیدا ہوتی ہیں، سرمایہ کاری کی حوصلہ شکنی ہوتی ہے اور درآمدات سے موصول ہونے والے ٹیکسوں میں کمی واقع ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ورلڈ بنک کی ایک رپورٹ کے مطابق صرف افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی سمگلنگ سے پاکستان کی معیشت کو 2001 تا 2009 کے دوران 35 ارب ڈالر کا نقصان پہنچا ۔انہوں نے کہا کہ چائے، ڈیزل و پٹرولیم مصنوعات، آٹو موبائلز اور ٹائرز سمیت دیگر مصنوعات کی بڑے پیمانے پر ملک میں سمگلنگ ہو رہی ہے جس سے یہ مصنوعات تیار کرنے والی صنعتوں کا کاروبار متاثر ہو رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ حیرت کی بات یہ ہے کہ پاکستان میں داخل ہونے کیلئے مصنوعات کو 34 تا 35 ایجنسیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے لیکن اس کے باوجود سمگلنگ کا رحجان بڑھتا ہی جا رہا ہے جو باعث تشویش ہے لہذا اس طرح کی صورت حال کے پیش نظر حکومت کو چائیے کہ وہ سمگلنگ کو روکنے کے لئے فوری طور پر سخت اقدامات کرے تاکہ مقامی صنعت اور مجموعی معیشت کو مذید نقصان سے بچایا جا سکے۔
مزمل صابری نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات پرزائد ٹیکسوں کا نفاذ بھی ان مصنوعات کی سمگلنگ کو فروغ دے رہا ہے لہذا حکومت کو چائیے کہ وہ فوری طور پر پٹرولیم مصنوعات سے 7.5 فیصد کسٹم ڈیوٹی، 27 فیصد سیلز ٹیکس اور 8 فی صد پٹرولیم ڈیویلپمنٹ لیوی کو ختم کرے تاکہ ان مصنوعات کی قیمتیں مناسب سطح پر آنے سے سملنگ میں کمی واقع ہو۔ انہوں نے مذید کہا کہ سمگلنگ کو روکنے کیلئے محکمہ کسٹم سمیت قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مزید مضبوط کیا جائے اور اس مقصد کیلئے ان کی افرادی قوت بڑھائی جائے اور انہیں مزید مالی وسائل فراہم کئے جائیں تا کہ یہ ادارے سملنگ کی روک تھام کیلئے موثر کردار ادا کر سکیں۔ ۔