نئی نسل نظریۂ پاکستان کی محافظ بن کر ملک کی حفاظت کا فریضہ انجام دیئے، پروفیسر عطاء الرحمن

نئی نسل نظریۂ پاکستان کی محافظ بن کر ملک کی حفاظت کا فریضہ انجام دیئے، ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (ایجوکیشن رپورٹر)نئی نسل نظریۂ پاکستان کی محافظ بن کر ملک کی حفاظت کا فریضہ انجام دیں۔یہ ملک ہم سب کا گھر ہے اور ہم نے ملکر اسے سنوارنا ہے۔ دوقومی نظریہ کل بھی ایک حقیقت تھا ،آج بھی ہے اور آئندہ بھی رہے گا۔علم سے بڑھ کر کوئی نعمت نہیں ہے ۔ان خیالات کااظہار سینئر صحافی و گروپ ایڈیٹر روزنامہ نئی بات پروفیسر عطاء الرحمن نے ایوان کارکنان تحریک پاکستان میں جاری منفرد پروگرام نظریاتی سمر سکول کے پندرہویں سالانہ تعلیمی سیشن کے چودہویں روز طلبا وطالبات سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سیکرٹری نظریۂ پاکستان ٹرسٹ شاہد رشید بھی موجود تھے۔ نظریاتی سمر سکول کا اہتمام نظریۂ پاکستان ٹرسٹ نے تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ کے اشتراک سے کیا ہے جو ایک ماہ تک جاری رہے گا ۔پروگرام کے آغاز پر نظریاتی سمر سکول کے طلبا و طالبات نے تلاوت کلام پاک، نعت رسول مقبولؐ ‘ قومی ترانہ اور کلام اقبالؒ پیش کیا۔ پروفیسر عطاء الرحمن نے کہا کہ یہاں موجود بچوں کے کِھلے ہوئے چہرے دیکھ کر مجھ میں بھی زندگی کی رمق دوڑ گئی ہے۔ مجید نظامی مرحوم نے جو پودا لگایا تھا وہ اب تناور درخت کی شکل اختیار کر گیا ہے ۔نئی نسل ہی پاکستان کا مستقبل ہے۔

ور انہوں نے ہی کل ملک کی باگ ڈور سنبھالنی ہے ۔آپ کی چمکتی ہوئی آنکھوں میں مجھے پاکستان کا مستقبل انتہائی روشن نظر آ رہا ہے۔ انہوں نے کہا مسلمان اور ہندو ہر لحاظ سے الگ قوم ہیں ۔مسلمانان برصغیر نے قائداعظمؒ کی قیادت میں آل انڈیا مسلم لیگ کے پلیٹ فارم سے جدوجہد آزادی میں حصہ لیا ۔23مارچ 1940ء کو مسلمانان برصغیر نے اپنے واضح نصب العین کا تعین کیا اور بالآخر 14اگست 1947ء کو پاکستان معرض وجود میں آیا۔تقسیم ہند کے وقت ہندوؤں نے انگریزوں سے ملکر بڑی سازشیں کیں۔نئی نسل سبز ہلالی پرچم کو سر بلند کرنے کیلئے دن رات محنت کریں۔آپ کو جو ذمہ داری ملے اسے مکمل ایمانداری سے پورا کریں ،آپ میں ہی سے مستقبل کے لیڈر بنیں گے۔پروگرام کے دوران بچوں نے’’دوقومی نظریہ ہی ہماری پہچان ہے‘‘ کے موضوع پر خوبصورت ٹیبلو بھی پیش کیا۔ پروگرام کے اختتام پر مختلف مقابلوں میں کامیابی حاصل کرنے اور سرگرمیوں میں اہم کردار ادا کرنے والے طلبا و طالبات میں انعامات تقسیم کیے گئے۔