ایس ایچ او پیپلز کالونی نے نو عمر طالب علم کو قتل کر ڈالا ،دوسرا زخمی

ایس ایچ او پیپلز کالونی نے نو عمر طالب علم کو قتل کر ڈالا ،دوسرا زخمی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 فیصل آباد(بیورورپورٹ)ایس ایچ او تھانہ پیپلزکالونی فریاد علی فیصل آباد کے نئے سی پی او کو اپنی پرفارمنس شو کرنے کے شوق میں آفیسرز کالونی میں داخل ہو کر پستول نما کھلونوں سے تصاویر بنانے والے ایک نو عمر طالب علم کو قتل اور دوسرے کو مقابلہ میں زخمی کرنے کے الزام میں اپنے ہی تھانہ کی حوالات میں پہنچ گیا زیر حراست ایس ایچ او اپنی FIRکے ذریعے اس وقوعہ کو ڈاکوؤں کے ساتھ اصلی مقابلہ قرار دے رہا ہے جبکہ قتل ہونے والے 17سالہ طالب علم فرحان اور زخمی فہد کے ورثاء اسے خود ساختہ مقابلہ قرار دے کر پولیس پر قتل کا الزام عائد کر رہے ہیں زیر حراست ایس ایچ او تھانہ پیپلزکالونی فریاد علی کا موقف ہے کہ اسے سیکورٹی گارڈ نصیر کے ذریعے اطلاع ملی کہ آفیسر کالونی میں دو ڈاکو اسلحہ کے زورپر راہ گیروں کو لوٹ رہے ہیں اور وہ ہیلمٹ اور نقاب پہنے ہوئے ہیں وہ فوری طور پرجائے وقوعہ پر پہنچے اورانہیں پکڑنا چاہا تو انہوں نے آگے سے فائرنگ شروع کر دی اور پولیس کی جوابی فائرنگ سے فرحان اور فہد زخمی ہو گئے اور فرحان نے بعدازاں ہسپتال میں دم توڑ دیا جبکہ دوسرا لڑکا فہد زخمی ہو کر ہسپتال میں داخل ہے دوسری جانب فرحان کو ورثاء اور دیگر اہل علاقہ کا کہنا ہے کہ سرشام تقریبا ساڑھے پانچ بجے نو عمر لڑکے فرحان اور فہد اپنے گھروں کے قریب واقع سفینہ پارک میں پلاسٹک کے بنے ہوئے پسٹل نمام کھلونوں سے کھیلتے ہوئے اپنی تصاویر بنا رہے تھے کہ اس دوران پولیس اہلکارسادہ کپڑوں میں ایک پرائیویٹ کارمیں سوار ہو کر وہاں پہنچے اور ہوائی فائرنگ شروع کر دی جس سے وہاں بھگڈر مچ گئی دونوں لڑکے بھی ڈر کر بھاگے‘جس کے بعد ان پر پیچھے سے فائرنگ کر دی گئی جس کے نتیجے میں فرحان اور فہد دونوں زخمی ہو کر گر پڑے ان کے پسٹل نما کھلونے بھی ان کے پاس ہی پڑے تھے پولیس دونوں زخمیوں کو اٹھا کر لے گئی جبکہ وہ پسٹل نما کھلونے موقع پر ہی چھوڑ گئی اس سارے وقوعہ سے پہلے ان کھلونوں سے کھیلے والی تصاویر اور بعد کی تصاویر بھی بعض کیمروں میں محفوظ ہیں. اردگرد کے گھروں میں لگے سی سی ٹی وی کیمروں میں وہاں ہونے ولے واقعہ کی ریکارڈنگ بھی محفوظ ہے ایس ایچ او کی طرف سے درج ہونے والی ایف آئی آر میں درج کیاگیا ہے کہ ان دونوں ڈاکوؤں سے بغیر لائسنس والا پسٹل 30بور اور تین زندہ گولیاں بھی برآمد ہوئی ہیں اگر مقابلہ جعلی ہے تو پولیس نے وہ ناجائز اسلحہ کہاں سے لے کر انپر ڈال دیا یہ وہ باتیں ہیں جو اہل علاقہ بتا رہے ہیں ان لڑکوں کے بارے میں ان کاکہنا ہے کہ وہ کھاتے پیتے گھرانوں کے بچے ہیں وہ نہ تو ڈاکو تھے اور نہ ہی وہ کسی دیگر مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث تھے وہ تو بہت شریف اور شرمیلے مزاج کے حامل تھے اور پولیس نے جب انہیں زخمی حالت میں پکڑا تو وہ ان کی عمریں اور شکلیں دیکھ کر خودپولیس اہلکار بھی بدحواس نظر آ رہے تھے سی پی او فیصل آباد افضال احمد کوثر نے اس وقوعہ کے بارے میں ایس ایس پی انویسٹی گیشن صاحبزادہ عمر بلال کی سربراہی میں واقعہ کی انکوائری کیلئے ایک خصوصی ٹیم بھی تشکیل دے دی ہے جس کی ابتدائی رپورٹ کی روشنی میں ایس ایچ او فریاد علی اور اس کی ٹیم کے خلاف قتل کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

مزید :

علاقائی -