شانگلہ ،ماہ صیام میں آخری عشرہ کے دوران منافع خوروں کی چاندی
الپوری(ڈسٹرکٹ رپورٹر )شانگلہ میں عید کی امداور ماہ صیام کے اخری عشرہ میں بھی ناجائز منافع خوروں کالوٹ مار جاری ہے،دکانداروں کی من مانیاں عروج پر۔ ضلعی انتظامیہ کاگران فروشوں کے سامنے گھٹنے ٹیک کر نے پر عوامی حلقوں کا شدید رد عمل سخت بے چینی کی لہر دوڑ گئی۔ناجائز منافع خوروں کے خلاف شانگلہ میں کوئی نگرانی کا نظام نہیں، اشیاء خوردونوش قوت خرید سے باہر۔ بڑاگوشت چار سو سے اوپر فروخت ہونے لگا،چھوٹا گوشت فی کلو سات سو تک بک رہا ہے ۔ ناقص قیمہ میں ملاوٹ،ناقص گوشت۔ دودھ میں پانی کی ملاوٹ،دودھ بھی مہنگا ۔فروٹ۔سبزی۔مشروبات عوام کی قوت خرید سے باہر۔ ضلعی انتظامیہ نے گراں فروشوں کے سامنے بے بس،معمولی جرمانہ کے بعد انتظامیہ بھی خاموش ۔ شانگلہ میں پرائس کنٹرول نام کیلئے کوئی سسٹم موجود نہیں ہے۔ ماہ صیام کے اخری عشرہ میں ناجائز منافع خوروں نے چھریاں مزید تیز کردی،سبزی،فروٹ،گوشت،دودھ اور دیگر اشیاء خوردونوش کی نرخ آسمان سے باتیں کرنے لگی،ناجائز منافع خور سرکار کے مقرر کردہ نرخ نامہ کو چیلج کرنے والوں کے خلاف کاروائی کی جائے۔ عوامی حلقوں کا رد عمل ۔شانگلہ کے ہیڈ کوارٹر سمیت دیگر چھوٹے بڑے بازاروں میں ماہ صیام کے دوران اشیاء خورد ونوش سبزی، فروٹ، گوشت کا ریٹ ناجائز منافع خوروں نے مقررہ قیمتیں بڑھا دیا ہے، شانگلہ میں سرکار کی جانب سے جاری کردہ پرائس ریویو کمیٹی کا نرخ نامہ پر نہ ہی کوئی عمل کر رہا ہے اور بعض دوکانداروں نے نرخ نامہ اویزان کرنے کی زخمت بھی نہیں کیا ہے ۔نجائز منافع خور دکانداراور قصابی پرائس ریویو کمیٹی کے مقرر کردہ نرخ نامہ سے کہیں زیادہ اور من مانی ریٹ وصول کر رہا ہے شہریوں کا کوئی پرسان حال نہیں ہے قصابوں نے اپنی چھریاں تیز کر دی ہے ،ضلعی انتظامیہ نے گراں فروشوں کے سامنے گھٹنے ٹیک کر دئے، نگرانی کا کوئی انتظام نہیں ہے خود ساختہ مہنگائی پیدا کرنے اور ریویو کمٹی کے ریٹ کو چیلنج کرنے والوں کو نشان عبرت بنایا جائے۔عوامی حلقوں نے صوبائی حکومت اور کمشنرملاکنڈ ڈویژن سے ناجائز منافع خوروں کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔