پندرہ سالہ لڑکا قتل ، لاش پیٹی میں چھپا دی
لاہور(ویب ڈیسک)باغبانپورہ کے علاقے سے گھر میں 15سالہ بچے کو نامعلوم افراد نے گھر کے اندر ہاتھ پائوں رسی سے باندھ کر تیز دھار آلے سے قتل کردیا جبکہ شادباغ میں بھی ایک لڑکے کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔
بتایا گیا ہے کہ با غبانپورہ کے علاقے شالامار ٹائون چوہان سٹریٹ میں واقع گھر میں ناصر اپنی بیوی کی وفات کے بعد اپنے اکلوتے بیٹے 15سالہ ارسلان کے ہمراہ رہائش پذیر تھا۔ گزشتہ روز ناصر کام کے سلسلے میں باہر چلا گیا اس دوران نامعلوم افراد نے گھر میں گھس کر ارسلان کے رسیوں کیساتھ ہاتھ پائوں باندھ کر اس کا گلا تیز دھار آلے سے کاٹ دیا اور لاش کمرے میں موجود پیٹی میں چھپا کر فرار ہو گئے۔
دوپہر کو ناصر کام سے فارغ ہو کر واپس اپنے گھر پہنچا تو ارسلا ن کو گھر میں نہ پا کر اس کی تلاش شروع کر دی اس دوران کمرے میں موجود پیٹی سے خون بہتا دیکھ کر جب اس نے پیٹی کو کھول کر دیکھا تو اس میں ارسلان خون میں لت پت مردہ حالت میں پڑا ہوا تھا اور اس کا گلا کٹا ہواتھا جس پر ناصر نے پولیس کو آگاہ کیا۔پولیس نے نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کر کے تفتیش کا آغاز کر دیا۔
شادباغ کے علاقہ میں چمڑے کے کارخانے میں کام کرنے والے 15سالہ لڑکے کو نامعلوم افراد نے اس کے ماموں کے سامنے گلا دبا کر قتل کردیا۔معلوم ہوا ہے کہ شادباغ کے علاقہ میں واقع چمڑے کے کارخانے میں 15سالہ توقیر علی اپنے ماموں علی رضا کے ساتھ کام کرتا تھا، گزشتہ روز جب کارخانے کے مالک نے کارخانہ کھولا تو مقتول کے ماموں علی رضا کو نا معلوم افراد نے رسیوں سے باندھ رکھا تھا جبکہ قریب ہی توقیر کی لاش پڑی ہوئی تھی ، واقعہ کی اطلاع ملنے پر پولیس نے موقع پر پہنچ کر وہاں تمام حالات کا جائزہ لینے کے بعد مقتول کی لاش کو اپنے قبضے میں لیتے ہوئے اس کو پوسٹمارٹم کیلئے مردہ خانے میں جمع کروادیا۔
پولیس کے مطابق قتل کی اس واردات کی مختلف پہلوﺅں سے تفتیش کی جارہی ہے تاہم ہلاکت کے اسباب پوسٹمارٹم رپورٹ اور تفتیش کا عمل مکمل ہونے کے بعد ہی واضح ہونگے جس کے بعد ہی مزید کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔