لاپتہ افراد کے کیس کی سماعت کے دوران خاتون نے ایسی جگہ مکہ دے مارا کہ چیف جسٹس اٹھ کر چلے گئے، عدالت میں واپس آئے تو کیا ہوا ؟ سپریم کورٹ سے بڑی خبر آگئی
کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن)لاپتہ افراد کیس میں بد مزگی اس وقت پید ا ہوئے جب احتجاج کرنے والے چیف جسٹس کے ڈائس کے قریب آ گئے اور ایک خاتون نے ان کے ڈائس پر مکہ دے مارا اور دوسری خاتون سے پولیس آفیسر کو تھپر رسید کر دیا جس پر چیف جسٹس برہم ہو کر کمرہ عدالت سے چلے گئے۔تھوڑی دیر وقفے کے بعد کمرہ عدالت میں دوبارہ آنے پر انہیں نے خاتون کو روسٹرم پر بلایا اور غیر مشروط معافی مانگنے کا حکم دیا۔
تفصیلات کے مطابق لاپتہ افراد کیس کی سماعت چیف جسٹس میاں محمد ثاقب نثار نے سپریم کورٹ کی کراچی رجسٹری میں کی۔ چیف جسٹس نے شور شرابہ کرنے والی خاتون کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ آپ لوگوں نے عدالت کاتقدس پامال کیا،میراکہنابھی نہیں مانا،شورشرابا کرتے رہے،کمرہ عدالت میں ڈائس پر آپ گھونسے ماررہی ہیں،آپ نے چیف جسٹس کے ڈائس پر مکے مارے،آپ کی ہمت کیسے ہوئی؟آپ لوگوں نے پولیس اہلکار پر ہاتھ کیسے اٹھایا؟ اس پر ڈائس پر ہاتھ مارنے والی خاتون نے غیرمشروط معافی مانگ لی۔جس پر چیف جسٹس نے ریماکس دیئے کہ مجھے قوم کی بیٹیوں سے اس بدتہذیبی کی توقع نہیں تھی،آپ کی جگہ کوئی مرد ہوتا تو جیل بھیج دیتا،میں آپ لوگوں کے لئے نکلامگرآپ نے توہین عدالت کی۔لاپتہ افراد کیس میں چیف جسٹس نے تمام درخواستوں پر کارروائی کا حکم دے دیا۔