عمر ان خان ٹیرین وائٹ کو بیٹی تسلیم کرچکے ، آئین کے آرٹیکل 62اور60پر پورا نہیں اترتے :افتخار چودھری

عمر ان خان ٹیرین وائٹ کو بیٹی تسلیم کرچکے ، آئین کے آرٹیکل 62اور60پر پورا نہیں ...
عمر ان خان ٹیرین وائٹ کو بیٹی تسلیم کرچکے ، آئین کے آرٹیکل 62اور60پر پورا نہیں اترتے :افتخار چودھری

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان جسٹس اینڈ ڈیمو کریٹک پارٹی کے سربراہ افتخار محمد چودھری نے کہاہے کہ سیتا وائٹ اور ٹیرین کے معاملے کی وجہ سے عمران خان آئین کے آرٹیکل 62اور60پر پورا نہیں اترتے ۔ ان کےخلاف شواہد موجود ہیں بلکہ وہ ٹیر ین وائٹ کے اپنی بیٹی ہونے کا اقرار کر چکے ہیں۔ نوازشریف کی نااہلی کا ڈول بھی ہماری پارٹی نے ہی ڈالا تھا ۔


جیو نیوز کے پروگرام ”جرگہ “ میں گفتگو کرتے ہوئے سابق چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے کہا ہے کہ ہماری کوشش ہے کہ پارٹی امیدوار آئین کے آرٹیکل 62اور 63پر پورا اترے اور اس حوالے سے عمل در آمد بھی یقینی بنایا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ دکھ کی بات ہے کہ جب آئین میں قواعد ضوابط طے کردیئے گئے ہیں تو پھر ریٹرننگ افسران کو بھی نہیں چاہئے کہ ہر کسی کو کلین چٹ دیں۔ عمران خان کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ نواز شریف اب نااہل ہیں اور ان کی نااہلی کا ڈول بھی ہم نے ہی ڈالا تھا ۔ عمران خان کے حوالے سے مضبوط شواہد موجود ہیں کہ وہ 62اور 63پر پورا نہیں اترتے ۔آصف زرداری کے حوالے سے اس قسم کے شواہد دستیاب نہیں ہیں۔ میں عمران خان کے حوالے سے ذاتیا ت پر نہیں آیا ۔ سیاست صاف ستھری اور باکردار لوگوں کی ہونی چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہماری پارٹی کا سب سے بڑا اصول یہ ہے کہ ہم ایسی باتوں پر سمجھوتہ نہیں کرتے ۔ عمران خان کے خلاف اس لئے گئے کہ ان کے خلاف شواہد موجود ہیں۔


انہوں نے کہا کہ عمران خان نے کسی جگہ پر بھی  انکار نہیں کیا کہ سیتا وائٹ اور ٹیرین کے حوالے سے خبر میرے حوالے سے درست ہے یا غلط ہے ۔افتخار چودھری نے کہا کہ میرا الیکشن کمیشن کے ساتھ گلہ ہے کہ آراوز کو زیادہ وقت دینا چاہئے تھا تاکہ امیدواروں کی اچھی طرح جانچ پڑتال کی جاتی ۔ پانچ دن میں آراوز ہزاروں اپیلوں کی جانچ پڑتال نہیں کرسکتے کیونکہ ان کے پاس وقت نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ ستیاوائٹ کی بیٹی آج بھی لندن میں اپنے سوتیلے بہن بھائیوں کے پاس رہتی ہے کیا اپ اس سے انکا ر کرسکتے ہیں۔عمران خان کے خلاف ہم اپنے اعتراضات کو آخری حد تک لے کر جائیں گے کیونکہ اگر آپ آئین کو نہیں مانتے تو پھر اس کو سائیڈ پر رکھ دو ۔ ہم نے عمران خان کو ذاتی بنیاد پر نہیں بلکہ آئین کی بنیاد پر ٹارگٹ کیا ہے ۔ ذاتی بات تو وہ ہو تی ہے جو قانون کے پیچھے کور نہ ہورہی ہولیکن جو بات قانون کے پیچھے کور ہورہی ہووہ ذاتی نہیں ہوتی ۔ انہوں نے کہا کہ اس بات پر آنکھیں بند کرکے میں اور میری پارٹی آئین سے انحراف نہیں کر سکتی ۔ انہوں نے کہا کہ حاکمیت اللہ کی ہے اور آرٹیکل 62اور 63آئین کا حصہ ہے جس کو نافذ کرنے کے آپ پابند ہیں ۔


افتخار چودھری نے کہا کہ آئین کے مطابق پارلیمنٹیرین کو صاحب کردار ہونا چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ اگر آپ کے پاس آصف زرداری کے خلا ف کوئی مواد ہے تو مجھے بتائیں میں عدالت میں پیش کروں گا ۔ افتخار چودھری نے کہا کہ نہ سیتا وائٹ کو اور نہ ٹیرن کو پاکستان آنے کی ضرورت ہے ۔ جواب اس نے دینا ہے جس نے پاکستان میں الیکشن لڑنا ہے ۔ یہ کوئی زمانہ جاہلیت نہیں ہے کہ جب بیٹیوں کو زندہ دفن کیا جاتا تھا اور اب آپ ایک بیٹی کو اپنی بیٹی ہی تسلیم نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی جانب سے ٹیرن کو بیرون ملک اس کی خالہ کی تحویل میں دینے کے عدالتی حکم کا جواب عمران خان نے لاہور سے دیا تھا جس سے وہ اسے کے اپنی بیٹی ہونے کا اقرار کرچکے ہیں۔ آراوز نے میرے موقف کی تردید نہیں کی بلکہ کہا ہے کہ یہ سمری ہے ہم کو اس کی تفصیل میں جانا پڑے گا ۔ انہوں نے کہا کہ جب یہ فیصلہ کرلیاگیا ہے کہ ملک میں صرف آئین کی حکمرانی ہوگی تو پھر آپ کو آئین کو فالو کرنا پڑے گا ۔عمران خان میرا محسن نہیں ہے میری بحالی کے لئے جدوجہد ملک میں آئین کی بحالی کے لئے جدوجہد تھی ۔ مشرف آئین کاملزم ہے اور ملک سے بھاگا ہوا ہے ۔عمران خان کو آئین کی کسوٹی پر پورا اترنا پڑے گا اگر آپ نے آئین پر عمل در آمد کرنا ہے ۔ عمران خان کے خلاف شہادت آئی ہوئی ہے اور یہ ایک پرانی شہادت ہے ۔میرے کیس میں نہ نواز شریف والا کلیہ استعمال ہوگا اور نہ شیخ ر شید والا بلکہ آئین والا کلیہ استعمال ہوگا کیونکہ آئین سے بالاتر کوئی نہیں ہے ۔افتخار چودھری نے کہا کہ میں نے کبھی مشرف ، نوازشریف اور زرداری کا مشن آگے نہیں بڑھایا ۔ نواز شریف کونسا مجھ سے خوش ہے ۔ آپ اصغر خان والا کیس نکال کر دیکھ لیں۔انہوں نے کہا کہ آراوز کا چیف جسٹس کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہوتا اس لئے الیکشن 2013میں مجھ پر الیکشن پر اثر انداز ہونے کا الزام بے بنیاد ہے ۔

مزید :

اہم خبریں -قومی -