پی ٹی آئی حکومت 9.5ارب ڈالر کے غیر ملکی قرض لے چکی
کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک)حکومت نے اعلان کیا ہے کہ قرض دو گنابڑھ جانے کی وجہ سے آئندہ مالی سال کیلئے سٹیٹ بینک سے قرض نہیں لیا جائے گا۔رواں مالی سال کے دوران 14 جون تک حکومت نے مرکزی بینک نے 27 کھرب روپے کے قرضے لیے لیکن گزشتہ برس یہ قرضے صرف 14 کھرب 30 ارب روپے تک لئے گئے تھے۔رواں مالی سال کے دوران حکومت کی ٹیکس وصولی میں واضح کمی کیوجہ سے حکومت، مرکزی بینک سے بڑی تعداد میں قرضے لینے پر مجبور ہوئی تاہم آئندہ برس قرضے نہ لینے کا فیصلہ موجود صورتحال کا عکاس نہیں۔حکومت نے مالی سال 20 2019-کے بجٹ میں آمدن کو 14 کھرب روپے تک بڑھانے کا منصوبہ بنایا ہے جس میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ اور سبسڈیز میں کمی شامل ہے۔دوسری طرف وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کی حکومت اپنے ابتدائی 11 ماہ میں ساڑھے 9 ارب ڈالر کے غیر ملکی قرض لے چکی ہے، ان میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سے کیش ڈیپازٹ کی صورت میں لئے گئے 5 ارب ڈالر شامل نہیں۔ حکومت نے صرف مئی کے مہینے میں مشرق وسطیٰ اور یورپ کے بینکوں سے 54 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کے مہنگے قرضے لیے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت رواں ماہ بیرونی قرضوں کی ادائیگی کرے گی، جس کے بعد زرمبادلہ کے ذخائر 6 ارب 50 کروڑ ڈالر تک رہ جائیں گے۔
قرضوں میں اضافہ