ٹنڈوجام ،ایڈز بے قابو، 13 افراد زندگی کی بازی ہارچکے
ٹنڈوجام(آئی این پی) ٹنڈوجام کے نواحی گاو¿ں میں ایڈز کا مرض تیزی سے بڑھنے لگا، اب تک 13 افراد ہلاک اور 154 کے موذی مرض میں مبتلا ہونے کی تصدیق ہو چکی۔ٹنڈوجام کے قریب یونین کونسل باریچانی مسو بھرگڑی کے مختلف دیہات میں اتائیوں کی بھرمار کی وجہ سے ایڈز کا مرض تیزی سے پھیل رہا ہے۔ اب تک اس مرض کے باعث 13 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ 154 افراد میں ایڈز وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔سماجی رہنما نثار لغاری، جابر لغاری، ایڈوکیٹ محب آزاد نے کہاکہ حکومتی بے حسی سے یہ مرض تیزی سے پھیل رہا ہے۔ سندھ حکومت ان کے علاقے پر بھی توجہ دے اور اسکریننگ کے عمل کا آغاز کرے۔
کراچی(آئی این پی) سندھ ایڈز کنٹرول پروگرام کے منیجر ڈاکٹر سکندر میمن نے کہا ہے کہ جولائی کے مہینے سے صوبہ بھر میں ایچ آئی وی کی بگڑتی ہوئی صورتحال سے متعلق ایچ آئی وی بہیویریل اینڈ بائیولوجیکل سروے کیا جائے گا جس کا دورانیہ 2 ماہ سے زائد بھی ہوسکتا ہے۔محکمہ صحت سندھ نے منصوبہ بندی کرتے ہوئے صوبہ بھر میں ایچ آئی وی آو¿ٹ بریک کے سدباب کے لیے اہداف مقرر کرلیے جنھیں مقررہ مدت میں پورا کرنے کا فیصلہ کیاگیاہے،ڈاکٹر سکندر میمن نے بتایا کہ سروے کے پہلے مرحلے میں وہ کمیونٹی جو عموما ایچ آئی وی سے متاثر ہوتے ہیں جس میں ٹرانسجینڈرز، میل اور فی میل سیکس ورکر، انجکشن ڈرگ یوسرز، حاملہ خاتون شامل ہیں کی اسکریننگ کی جائے گی جس کے بعد دوسرے مرحلے میں وہ کمیونٹی جن کے وائرس میں مبتلا ہونے کے خدشات ہیں جس میں ٹرک اور بس ڈرائیور جو 4 سے 5 دن کا سفر طے کرتے ہیں۔بیرون ممالک کے رہائشی، جیلوں کے قیدی، تھیلیسیمیا کے مریض جن میں غیر محفوظ خون چڑھنے کے سبب ایچ آئی ہونے کا خدشہ ہوتا ہے کی اسکریننگ کی جائیگی، سروے کے بعد نتیجہ اخذ کیا جائیگا کہ سروے میں کتنے فیصد افراد متاثر ہوئے ہیں۔