سپریم کورٹ ،قتل کے ملزم کی ضمانت منسوخی کی درخواست واپس لینے کی بنیادپرخارج
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آ ن لائن)سپریم کورٹ نے قتل کے ملزم کی ضمانت منسوخی کی درخواست واپس لینے کی بنیادپرخارج کردی، چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ پولیس تفتیش میں آج کل نیاطریقہ سامنے آرہا ہے،پولیس ورثاسے مقتول کاموبائل فون اورسم منگواتی ہے،سم ملزم کے موبائل فون میں ڈال کرریکوری ظاہرکردی جاتی ہے،کئی مقدمات میں یہ حقائق سامنے آچکے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں قتل کے ملزم کی ضمانت منسوخی کی درخواست پر سماعت ہوئی،ملزم گل فرازپردسمبر 2018 میں مانسہرہ میں قتل کاالزام تھا،چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں بنچ نے سماعت کی ،وکیل ملزم نے دلائل دیتے ہوئے کہاکہ موبائل فون گم ہونے کی ایف آئی آرپہلے ہی درج کرارکھی تھی،چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ پولیس تفتیش میں آج کل نیاطریقہ سامنے آرہا ہے،پولیس ورثاسے مقتول کاموبائل فون اورسم منگواتی ہے،سم ملزم کے موبائل فون میں ڈال کرریکوری ظاہرکردی جاتی ہے،کئی مقدمات میں یہ حقائق سامنے آچکے ہیں۔
چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ پہلے مقتول کاشناختی کارڈاورپرس منگوایاجاتاتھا،لوگ لاوارث لاش کی گھڑی اورموبائل فون لے جاتے ہیں، لازمی نہیں جس کی سم استعمال ہویاجس سے ریکورہووہی قاتل ہو،عدالت نے قتل کے ملزم کی ضمانت منسوخی کی درخواست واپس لینے کی بنیادپرخارج کردی۔