فریضہ حج کی محدود اجازت!
سعودی حکومت نے کورونا وبا کی وجہ سے فریضہ حج ملتوی کرنے کی بجائے محدود کرنے کا فیصلہ کیا اور اعلان کیا گیا ہے کہ اِس سال بیرون ممالک سے عازمین حج نہیں آئیں گے۔البتہ سعودی عرب کے شہری اور ملک میں مقیم اقامہ ہولڈر(بیرونی ممالک والے) سرکاری ہدایات کے مطابق حفاظتی انتظامات کے تحت فریضہ حج ادا کر سکیں گے۔اعلان کے مطابق سعودیہ میں مقیم حضرات کو اجازت دی گئی ہے،تاہم حج کی تفصیلی وضاحت نہیں کی گئی۔البتہ یہ واضح ہے کہ بیرونی ممالک کے حجاج نہیں آئیں گے۔گذشتہ برسوں سے حجاج کرام کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا تھا اور آخری حج میں 22لاکھ سے زیادہ حجاج نے شرکت کی تھی،ان میں دُنیا بھر کے عازمین شامل تھے،جبکہ قواعد کے مطابق مقامی اور مقیم حضرات بھی پیشگی اجازت سے شریک ہوئے۔اب اس فیصلے کے حوالے سے یہ بھی بتایا گیا کہ حج محدود ہو گا،اگرچہ واضح نہیں کیا گیا ، تاہم اجازت عام ہوئی تو سعودی عرب کے شہری اور وہاں مقیم غیر ملکی بھی حج کی خواہش رکھتے ہوں گے اور یوں تعداد لاکھوں میں ہو سکتی ہے،اِس لئے سعودی وزارتِ حج کی طرف سے مزید تفصیلات کے بعد ہی یہ بھی معلوم ہو گا کہ حجاج کی تعداد کتنی ہو گی اور احتیاطی تدابیر کیا کیا اختیار کی جائیں گی۔بہرحال حج کے التوا کا فیصلہ نہیں ہوا،جس کا خیر مقدم کیا گیا۔اگرچہ اس سے پاکستان کی وزارتِ مذہبی امور اور حج آپریٹرز کو نقصان ہو گا کہ عمارتیں اور بسیں پہلے سے کرایہ پر حاصل کی گئیں اور ہوائی جہازوں کی کمپنیوں کو بھی پیشگی بکنگ کی ادائیگی کی گئی تھی۔سرکاری حجاج کرام کی طرف سے اخراجات کی ادا کی گئی رقوم کی واپسی کے ساتھ نجی ٹور آپریٹرز کو بھی یہ مسئلہ درپیش ہو گا اور یوں اب آس ختم ہونے کے بعد یہ نیا سلسلہ بھی شروع ہو گا، اللہ سے دُعا ہے کہ یہ فیصلہ بھی بخیرو عافیت تکمیل پذیر ہو کہ سعودی عرب میں کورونا متاثرین ایک لاکھ 61ہزار اور جاں بحق ہونے والے1300سو سے زیادہ ہیں۔