وزیر خزانہ نے قائمہ کمیٹی کی مرتب کردہ سفارشات پر عملدرآمد یقینی بنانے کی یقین دہانی کرا دی
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن)فنانس بل 2021ءمیں تجاویز کا جائزہ لے کر سفارشات کو حتمی شکل دینے کیلئے ایوان بالا کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا ان کیمرہ اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر محمد طلحہ محمود کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاس میں منعقد ہوا۔ایوان بالا کی تاریخ میں پہلی دفعہ کسی وزیر خزانہ نے بجٹ سفارشات کیلئے کمیٹی اجلاس میں شرکت کر کے قائمہ کمیٹی کی مرتب کردہ سفارشات پر عملدرآمد یقینی بنانے کی یقین دہانی کرائی۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ کمیٹی نے جس محنت سے کام کیا ہے وہ قابل تحسین ہے اور جتنا ممکن ہو سکا کمیٹی کی سفارشات کو بجٹ میں شامل کیا جائے اور رہ جانے والی سفارشات کو بعد میں جائزہ لے کر شامل کیا جائے گا، قائمہ کمیٹی حکومت اور تاجروں وسرمایہ کاروں کے درمیان رابطے کا اہم ذریعہ ہے اور پالیسی سازی میں قائمہ کمیٹی کے ساتھ تعاون کا تسلسل جاری رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ ملکی معیشت کو بہتر بنانے کیلئے قائمہ کمیٹی کی کارکردگی انتہائی موثر ہے اور وزارت کا قائمہ کمیٹی کے ساتھ اسی طرح تعاون برقرار رہے گا تاکہ ملکی معیشت کو بہتر کر کے ملک میں ترقی و خوشحالی لائی جا سکے۔
سینیٹر طلحہ محمود نے کہا کہ قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں بجٹ سفارشات کیلئے تمام متعلقہ سٹیک ہولڈرز بشمول ملک بھر کے بڑے شہروں کے چیمبر زکے نمائندوں نے درپیش مسائل اور بہتری کیلئے تجاویز پیش کیں،قائمہ کمیٹی نے انہیں تفصیل سے سنا اور موثر تجاویز مرتب کیں،جب تک ملک کے تاجروں اور سرمایہ کاروں پر اعتماد نہیں کیا جائے گا اور انہیں عزت و احترام نہیں دیا جائے گا،ان کے ساتھ مشاورت اور مسائل کے حل کیلئے معاملات طے نہیں کیے جائیں گے، ملک میں سرمایہ کاری اور تجارت کو فروغ میسر نہیں ہوگا، وہ لوگ جو زیادہ ٹیکس ادا کرتے ہیں حکومت کو چاہیے کہ ان کو زیادہ سے زیادہ ریلیف اور فائدہ دیا جائے نہ کہ ایسی پالیسیز مرتب کی جائیں جن کی بدولت وہ لوگ ڈر اور خوف محسوس کریں۔
قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے ان کیمرہ اجلاس میں وزیر خزانہ شوکت ترین، سینیٹرکامل علی آغا، سینیٹر محسن عزیز، سینیٹر سلیم مانڈوی والا، سینیٹر شیری رحمان، سینیٹر سعدیہ عباسی، سینیٹر دلاور خان، سینیٹر فارق ایج نائیک، سینیٹر فیصل سبزواری اور سیکرٹری کامرس نے شرکت کی۔