خواجہ فرید یونیورسٹی،2400ملین سے زائد کا بجٹ متفقہ طور پرمنظور
رحیم یار خان (بیورو رپورٹ)خواجہ فرید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی رحیم یار خان کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد سلیمان طاہرکی سربراہی میں فنانس اینڈ پلاننگ کمیٹی کاآٹھواں اجلاس ہوا جس میں یونیورسٹی کا پہلا سرپلس بجٹ پیش کیا گیا، تفصیلی بحث کے بعد کمیٹی نے 2400ملین سے زائد کا بجٹ متفقہ طور پر منظور کر لیا،بجٹ میں تجویز پیش(بقیہ نمبر7صفحہ6پر)
کی گئی ہے کہ اس سے فیکلٹی ہاسٹلز، گرلز اور بوائز ہاسٹلز بنائے جائیں گے جس سے نہ صرف نجی ہاسٹلز میں غیر اخلاقی سرگرمیوں بلکہ طلبہ میں منشیات کے رحجانات پر بھی قابو پایاجاسکے گا۔ فنانس کمیٹی نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ وائس چانسلر کی سربراہی میں یہ پہلا سرپلس بجٹ ہے وگرنہ پروفیسر ڈاکٹر سلیمان طاہر کے چارج لینے سے قبل یونیورسٹی تقریبا 400 ملین روپے خسارے میں چل رہی تھی۔ کمیٹی نے بریفنگ کے دوران مزید بتایا کہ یہ تدریس و تحقیق کی منزل کی جانب گامزن کرنے والا پہلا بجٹ ہوگا جس میں لیبارٹریز کے قیام پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔ وائس چانسلر نے کہا کہ خواجہ فرید یونیورسٹی کے فنانشل پرفارمنس کو ہر فورم پر سراہا جارہا ہے جو کہ ہمارے لئے اعزاز کی بات ہے، ہم نے اپنی سمت درست کی ہے اورآج نتائج سب کے سامنے ہیں۔ میٹنگ میں پروفیسر ڈاکٹر محمد سلیمان طاہر نے بطور چیئرپرسن، ڈپٹی ڈائریکٹر ایچ ای سی اسلام آباد مس عائشہ حنا فاروق،ایڈیشنل ڈائریکٹر یونیورسٹیز ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ منظر جاوید، ریذیڈنٹ ایڈیٹر چولستان یونیورسٹی آویٹرنری اینڈ انیمل سائنسز محمد شہزاد، رجسٹرار خواجہ فرید یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر محمد اصغر ہاشمی، کنٹرولر امتحانات ڈاکٹر شاہد عتیق، خزانہ دارڈاکٹر عبدالشکور اور دیگر نے شرکت کی۔
منظور