ویکسی نیشن:اوورسیز پاکستانیوں کی تذلیل بند کی جا ئے،ڈاکٹرز
ملتان، خانیوال، رحیم یارخان(وقائع نگار، نامہ نگار، نمائندگان، (بقیہ نمبر53صفحہ7پر)
بیورو نیوز،بیورو رپورٹر)محکمہ صحت پنجاب اور پاکستان میڈیکل کمیشن کی ناکام پالیسیاں ٹیچنگ ہسپتالوں میں فیکلٹی کی شدید کمی،نشتر میڈیکل یونیورسٹی کے ڈی ریکیگنائزڈ ہونے کا خدشہ، این ایل ای امتحان کا فیصلہ ڈاکٹروں نے مسترد کر دیا تفصیل کے مطابق ملتان پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ساوتھ پنجاب میڈیکل فورم کے عہدیداران ڈاکٹر مظہر چوہدری ڈاکٹر نصرت بزدار ڈاکٹر زاہد سرفراز ڈاکٹر علی وقاص ڈاکٹر میاں مظاہر،ڈاکٹر غلام محی الدین ڈاکٹر علی رضا ڈاکٹر خضر حیات اور دیگر کا کہنا تھا کہ ملتان کے ویکسی نیشن سینٹرز پر اوورسیز پاکستانیوں کی تذلیل کی جارہی ہے ایسٹرازینیکا ویکسین کے لئے اوورسیز پاکستانی شدید گرمی میں خوار ہو رہے ہیں جبکہ دوسری ڈوز لگوانے کے لئے دیگر عام شہریوں کو بھی ذلیل کیا جا رہا ہے حکومت فوری نوٹس لیتے ہوئے ویکسین کی فراہمی یقینی بنائے ان کا مزید کہنا تھا کہ محکمہ صحت پنجاب اور پاکستان میڈیکل کمیشن کی ناکام پالیسوں کے باعث ٹیچنگ ہسپتالوں میں فیکلٹی کی شدید کمی کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے ان پے سکیل پروموشن کا فیصلہ واپس لینے کی وجہ سے ہسپتالوں میں فیکلٹی کی کمی ہو گی جس سے نشتر میڈیکل یونیورسٹی سمیت دیگر کالجز کی ڈی ریکیگنائزیشن کا خطرہ پیدا ہو چکا ہے جبکہ پی ایم سی نے این ایل ای امتحان لینے کا ظالمانہ فیصلہ کیا ہے اس کو تمام ڈاکٹر مسترد کر چکے ہیں اگر فیصلہ واپس نہ لیا گیا تو بھرپور احتجاج ہو گا جبکہ سی پی ایس پی ریجنل دفتر میں سیاسی اقربا پروری کی انتہا ہو چکی ہے جس کو فی الفور روکا جائے ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ ٹیچنگ ہسپتالوں میں فیکلٹی کی کمی کو پورا کرنے کیلئے جن کنسلٹنٹس کا تجربہ پورا تھا، انکو اگلے درجے میں اسی تنخواہ اور سکیل پر ترقی دے دی گئی۔ اس سے ہمارے ادراے پی ایم ڈی سی (موجودہ پی ایم سی) کی جانب سے ڈی ریکیگنائزیشن کی تلوار جو لٹک رہی تھی، وہ وقتی طور پر ختم ہو گئی تھی لیکن محکمہ سپیشلائزڈ ھیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن پنجاب کی جانب سے تمام ترقیوں (OPS & Designations) کو کینسل کر دیا۔ ہم محکمہ صحت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ یہ فیصلہ واپس لیا جائے اور فیکلٹی کی کمی کو مستقل بنیادوں پر پورا کیا جائے اور محکمانہ پروموشنز کے ذریعے مستقل تعیناتیاں کی جائیں، این۔ایل۔ای امتحان کی صورت میں ظالمانہ اقدام کو مسترد کرتے ہیں کے مطابق یہ فیصلہ زمینی حقائق کے منافی ذاتی پسند ناپسند کی بنیاد پر کیا گیا ہے پی ایم سی کی ناقص پالیسی کے باعث جولائی میں پی جی آرز کی تعداد خطر ناک حد تک کم ہو جائے گی اور ہسپتالوں میں مریضوں کی دیکھ بھال بھی شدید متاثر ہوگی،ساتھ پنجاب فورم نے سی پی ایس پی کونسل کو آگاہ کیا کہ کس طرح ایک سیاسی جماعت کا سربراہ بطور ریجنل ڈائریکٹر سی پی ایس پی، ایک شہرہآفاق اور غیر سیاسی ادارے کی بدنامی کا باعث بن رہاہے۔ ملتان ریجنل سنٹر سی۔پی۔ایس۔پی کو سیاست سے پاک کیا جائے،اخر میں نشتر ہسپتال انتظامیہ سے گزارش کرتے ہیں کہ نشتر ہسپتال میں رہائش گاہوں کی الاٹمنٹ میں شفافیت اور میرٹ کو مدنظر رکھا جائے۔نشتر ہسپتال ملتان میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا کی وجہ سے کوئی بھی نئے مریض نے دم نہیں توڑا۔جسکی وجہ سے اموات کی مجموعی تعداد 843 تک برقرار رہی ہے۔ نشتر ہسپتال کے آئی سو لیشن وارڈز میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا کی وجہ سے کوئی بھی نیا مریض جاں بحق نہیں ہوا۔اس طرح یکم اپریل 2020 سے 23جون تاحال کورونا کے باعث ہونے والی اموات کی مجموعی تعداد 843 برقرار رہی ہے۔ نشتر ہسپتال میں 20 مریض زیر علاج ہیں۔13 مریضوں کا تعلق ملتان سے ہے۔12 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔32 کورونا کے شبہ میں داخل مریضوں کی رپورٹس کا انتظار ہے۔واضح رہے اس سال نشتر ہسپتال میں کورونا کے شبہ میں چھ ہزار 640 افراد آئے۔دو ہزار 685 افراد میں کورونا کی تصدیق ہوئی ہے۔70 وینٹی لیٹرز میں سے 40 خالی پڑے ہیں۔جبکہ بستروں کی تعداد 152 ہے۔چونگی نمبر چھ پر واقع قائد اعظم اکیڈیمی کے باہر اوور سیز پاکستانیوں نے سعودی عرب جانے کیلئے ضروری ایسٹرازینیکا ویکسین بروقت نا لگنے پر احتجاجی مظاہرہ کیا ہے۔مظاہرین نے الزام لگایا ہے کہ ہم اوورسیز پاکستانی ہیں اور کروناویکسین سعودی عرب میں ایسٹرازینیکا کے علاوہ کسی کو نہیں مانتے جب کہ محکمہ ہیلتھ والے سائنو فارم لگا رہے ہیں ہمارے ویز ایکسپائر ہو رہے ہیں لہذا مہربانی کرکے ہمیں ایسٹرازینیکا کی ڈوز ہی لگائی جائے تاکہ ہم واپس آپنی مزدوری کے لیے سعودی عرب میں جا سکیں. مظاہرین کا کہنا ہے کہ سنڑ انتظامیہ والے ہمیں کہتے ہیں کہ ویکسین نہیں ہے. جب ہم جا تے ہیں تو اور لوگوں کو ویکسین لگا نا شروع کر دیتے ہیں. ہمیں کہتے ہیں ویکسین ہے ہی نہیں.جن کو ٹوکن دیے جا تے ہیں ان کو ویکسین نہیں لگائی جاتی.حکومت پنجاب کی ہدایت پر ضلع میں قائم 17 فکسڈ 4 موبائل سنٹرز پر کورونا ویکسینیشن جاری ہے -ڈپٹی کمشنر آغا ظہیر عباس شیرازی نے ویکسینیشن کا جائزہ لینے کے لئے اچانک تحصیل کونسل میں قائم سنٹر کا دورہ کیا اور سہولیات کا جائزہ لینے کیساتھ شہریوں کی آمد کا ریکارڈ چیک کیا-انہوں نے محکمہ صحت کے حکام کو ویکسینینش میں تیزی لانے کی ہدایت کی-ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ کورونا ویکسئین ہر شخص کے لئے نہایت ضروری ہے فی الحال ویکسئین کی کوئی کمی نہیں ہے-انہوں نے مزید کہا کہ تمام سرکاری ملازمین کے ویکسئین لگوانے کے احکامات دے دیئے ہیں نجی اداروں کو انتظامیہ کو بھی ملازمین کی ویکسینیشن کا سختی سے پابند کیا گیا ہے-ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ ضلع میں ابتک 1 لاکھ 37 ہزار سے زائد افراد کو ویکسئین لگادی گئی ہے اس میں مزید تیزی لائے جائے-)ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر خرم شہزاد کی زیرصدارت ضلع میں کورونا کی صورتحال اور ویکسی نیشن کے عمل کا جائزہ لینے کے لئے اجلاس منعقدہوا جس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر(ریونیو)ڈاکٹر سدرہ سلیم، سی ای او ہیلتھ اتھارٹی ڈاکٹر حسن خان سمیت دیگر متعلقہ افسران نے شر کت کی۔اجلاس میں بتایا گیا کہ ضلع میں 1لاکھ96ہزار278افراد کو ویکسین لگائی جا چکی ہے، 9ہزار176ہیلتھ ورکرز کو پہلی اور5ہزار753کو سیکنڈ ڈوز لگائی جا چکی ہے جبکہ 1لاکھ53ہزار914افراد کو فسٹ،27ہزار435افراد کو سیکنڈ ڈوز بھی لگائی جا چکی ہے۔ڈپٹی کمشنر نے ہدایت کی کہ حکومت شہریوں کو ویکسین فراہمی کے لئے تمام اقدامات کر رہی ہے شہریوں کا فرض ہے کہ وہ اپنے ملک سے اس مرض کے خاتمہ او رپھیلا کو روکنے کے لئے ویکسین کروائیں۔انہوں نے کہا کہ سرکاری و نجی محکموں کے ملازمین کو ویکسین لگوانے کا عمل تیز کیا جائے جبکہ تمام بڑی صنعتی یونٹس میں بھی مرحلہ وار ویکسین کا عمل مکمل کیا جائے۔
کرونا