جوہر ٹاﺅن دھماکے میں استعمال ہونے والی گاڑی کی لاہور داخلے کے وقت چیک پوسٹ پر چیکنگ کی تصویر سامنے آ گئی 

جوہر ٹاﺅن دھماکے میں استعمال ہونے والی گاڑی کی لاہور داخلے کے وقت چیک پوسٹ ...
جوہر ٹاﺅن دھماکے میں استعمال ہونے والی گاڑی کی لاہور داخلے کے وقت چیک پوسٹ پر چیکنگ کی تصویر سامنے آ گئی 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )لاہور کے علاقے جوہر ٹاﺅن میں گزشتہ روز ہونے والے دھماکے کی تحقیقات میں قانون نافذکرنے والے اداروں کو بڑی کامیابی مل گئی ہے ، سانحہ کے ماسٹر مائنڈ پیٹریال ڈیوڈ نامی شخص کو ایئر پورٹ سے گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ اب حملے میں استعمال ہونے والی گاڑی کی لاہور داخلے کی تصویر بھی سامنے آ گئی ہے ۔
تفصیلات کے مطابق دھماکے میں استعمال ہونے والی گاڑی موٹروے کے ذریعے لاہور میں صبح نو بج کر 40 منٹ پر بابو صابو سے داخل ہوئی ، جہاں داخلے کے وقت پولیس اہلکار نے گاڑی کو مشکوک جانتے ہوئے روکااور اس کی تلاشی بھی لی گئی جبکہ سامنے آنے والی تصویر میں دیکھا جا سکتاہے کہ پولیس اہلکار گاڑی کے ڈرائیور کے ساتھ ہی کھڑا اور کچھ کاغذات کا جائزہ لے رہاہے ۔ 
سیکیورٹی اہلکار کی جانب سے بابو صابو انٹرچینج پر ڈرائیور کو گاڑی کی ڈگی کھولنے کا کہا گیا جس پر اس نے حیلوں بہانوں سے کام لیا اور کہا کہ ڈگی خراب ہے ، ڈرائیور جوہر ٹاون کی جانب چلا گیا اور راستے میں اس نے دو مقامات سے مطلوبہ ایڈریس کے بارے میں بھی پوچھا ۔
سیکیورٹی فورسز نے لاہور ایئر پورٹ پر کارروائی کے دوران دھماکے کے ماسٹر مائنڈ کو گرفتار کر لیاہے جس کی شناخت پیٹریال ڈیوڈ بتائی جارہی ہے جو کہ کچھ عرصہ سے گوجرانوالہ میں مقیم تھا، ملزم کچھ عرصہ قبل دبئی سے پاکستان آیا تھا جہاں اس نے ابتداءمیں اپنی رہائش کراچی میں رکھی۔ تفتیشی ذرائع کا کہنا ہے کہ دھماکے میں استعمال ہونے والی کارکو نیلی شلوار قمیض والے ڈرائیور نے جوہر ٹاو¿ن میں چھوڑا اور گاڑی چھوڑ کر پیدل فرارہوگیا، مبینہ دہشت گرد نیلی شلوار قمیض میں ملبوس اور ماسک لگائے ہوئے تھا اور مولانا شوکت علی روڈ تک پیدل آیا۔

مزید :

قومی -