ضم اضلاع میں پولیس کے کردار کو وسیع کر رہے ہیں: آئی جی پی
پشاور (کرائم رپورٹر)انسپکٹر جنرل آ ف پولیس خیبر پختو نخوا معظم جا ہ انصا ری نے کہا ہے کہ ضم اضلاع میں پولیس کے کردار کو وسیع کرہے ہیں 3سالوں میں ضم اضلاع میں 26 ہزار لیویز فورس کو ٹرین کردیا گیا،1 بیلین کی گاڑیاں،اور ڈیڑھ اراب کا اسلحہ بارود خرید ے گئے ہیں اور چھ ارب روپے لگائیں گے محکمہ انسداد دھشتگردی (سی ٹی ڈی)کے اہلکار ضم اضلاع میں موجود ہیں اور انکو مزید فعا ل کیا جا رہا ہے خیبرپختونخوا میں ایک لاکھ دس ہزار میں صرف ایک ہزار خواتین پولیس اہلکار مو جو د ہیں جسکو دس ہزار خواتین پولیس کو لانے کے لیے کوشاں ہیں پولیس اخراجات کم کرنے کے لیے پیٹرول کے استعمال کم کرہے ہیں اور صوبے کا معاشی صورتحال کے باعث اخراجات کم کرنے چاھئے اگر پولیس بجٹ پر کٹ لگ بھی گیا تو وزیر اعلی نے مالی معاونت کا وعدہ کیا ہے۔گزشتہ روز ملک سعد شہید پولیس لا ئن میں ضم اضلاع کے پولیس کو گاڑیوں، جدید اسلحہ و ہتھیار، یونیفارم، واک تھرو گیٹس اور جدید کمپیوٹر دینے لے حوا لے سے منعقد تقریب سے خطا ب کر تے ہوئے آ ئی جی پی کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت ضم شدہ اضلاع میں موثر پولیسنگ کے فروغ میں گہری دلچسپی لے رہی ہیں اور کہا کہ ضم شدہ اضلاع میں درپیش چیلنجز سے نمٹنے اور موثر پولیسنگ کو یقینی بنانے کے لیے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں۔ آئی جی پی نے کہا کہ قبائلی اضلاع کے عوام نے ملکی سرحدات کے دفاع کے ساتھ ساتھ وہاں کے امن و امان کے قیام کے لیے بھی بڑی قربانیاں دی ہیں۔ اور ان علاقوں کا حق بنتا ہے کہ وہاں پر قانون کی عمل داری کو یقینی بنانے کے لیے انہیں تمام وسائل اور سہولیات دستیاب ہوں۔