پاکستان کے نیشنل سوئمنگ چیمپیئن ہنگری میں پراسرار طور پر لاپتہ ہو گئے

پاکستان کے نیشنل سوئمنگ چیمپیئن ہنگری میں پراسرار طور پر لاپتہ ہو گئے
پاکستان کے نیشنل سوئمنگ چیمپیئن ہنگری میں پراسرار طور پر لاپتہ ہو گئے
سورس: PxHere.com (creative commons license)

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان کے نیشنل سوئمنگ چیمپیئن فیضان اکبر یورپی ملک ہنگری میں پراسرار طور پر لاپتہ ہو گئے۔ نیوز ویب سائٹ’پروپاکستانی‘ کے مطابق فیضان اکبر 19ویں فینا (FINA)ورلڈ چیمپیئن شپ میں شرکت کے لیے ہنگری کے دارالحکومت بڈاپسٹ پہنچے تھے۔ بڈاپسٹ پہنچنے کے چند گھنٹے بعد ہی وہ پراسرار طور پر غائب ہوگئے۔
بتایا گیا ہے کہ فیضان اکبر ایئرپورٹ سے اپنے ہوٹل پہنچے تاکہ کچھ دیر آرام کر سکیں مگر اس کے بعد ان کا کچھ اتا پتا نہیں کہ وہ کہاں گئے۔ فیضان کے روم میٹس نے بتایا کہ وہ انہیں صبح ناشتے میں ملنے کا کہہ کر ہوٹل سے روانہ ہوئے مگر واپس نہیں آئے۔وہ ہوٹل سے جاتے ہوئے اپنی آفیشل پاکستان شرٹ کے علاوہ اپنا تمام سامان بھی ساتھ لے گئے تھے۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان کے چوتھے نیشنل گولڈمیڈلسٹ 22سالہ فیضان اکبر فینا ورلڈ چیمپیئن میں 100میٹر بیک سٹروک میں بھی حصہ لینے والے تھے۔ ان کا یہ مقابلہ 19جون کو تھا۔ انہیں آئندہ کامن ویلتھ گیمز سے بھی ڈراپ کر دیا گیا ہے۔ پاکستان سوئمنگ فیڈریشن کی طرف سے ہنگری میں واقع پاکستانی سفارت خانے کو فیضان کی گمشدگی کے متعلق آگاہ کر دیا گیا ہے۔ 
ذرائع کا کہنا ہے کہ فیضان اکبر ممکنہ طور پر کسی اور یورپی ملک چلے گئے ہوں گے کیونکہ ان کے پاس شینگن ویزا تھا۔ فیضان کے والد کو بھی اس واقعے کے متعلق آگاہ کر دیا گیا ہے۔ اگر فیضان اکبر اپنی مرضی سے فرار ہوا ہے تو قوانین کے مطابق اس کے خاندان کو 20لاکھ روپے جرمانہ ادا کرنا پڑے گا۔ 

مزید :

کھیل -