ٹی 20 ورلڈ کپ 2024 کا پہلا مرحلہ مکمل  سپر8 مرحلہ دلچسپی سے بھرپور!اُ

      ٹی 20 ورلڈ کپ 2024 کا پہلا مرحلہ مکمل  سپر8 مرحلہ دلچسپی سے بھرپور!اُ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 کا پہلا مرحلہ مکمل ہوگیا، 20 میں سے آٹھ ٹیموں کے درمیان سپر ایٹ مرحلہ جاری ہے،ورلڈ کپ کے سپر ایٹ مرحلے میں ٹیموں کو دو گروپوں میں تقسیم کیا گیا ہے، پہلے گروپ میں آسٹریلیا، بھارت، افغانستان اور بنگلادیش شامل ہیں۔ دوسرے گروپ میں انگلینڈ، ویسٹ انڈیز، جنوبی افریقہ اور امریکا شامل ہیں جبکہ ٹی ٹوینٹی ورلڈکپ میں پاکستان کا سفر انتہائی افسوسناک رہا اور پہلے مرحلے میں ہی ٹیم گھر لوٹ آئی تاہم پی سی بی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں ناقص کارکردگی کے حوالے سے ہیڈ کوچ گیری کرسٹن کی رپورٹ کے بعد ٹیم میں تبدیلی اور کھلاڑیوں کو ڈراپ کئے جانے کے بارے میں فیصلہ کرے گا، بورڈ فی الحال ہیڈ کوچ کی رپورٹ کا منتظرہے۔ جس کی روشنی میں ٹیم میں آپریشن کا عمل شروع کیا جائے گا، ٹیم کی ناقص کار کردگی پر بورڈ کے حکام سخت موڈ میں دکھائی دے رہے ہیں،ذرائع کے مطابق مستقبل کے فیصلوں کیلئے گیری کرسٹن کی رپورٹ کو اہم قرار دیا جارہا ہے جنہوں نے بعض کھلاڑیوں کے بارے میں اچھی رائے کا اظہار نہیں کیا، ان کی رپورٹ کی روشنی میں فیصلے کیے جائیں گے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ کرکٹ بورڈ کے اعلیٰ عہدیداران گیری کرسٹن سے رپورٹ پر تفصیلی بات بھی کریں گے جبکہ فیصلوں سے قبل سنیئر منیجر وہاب ریاض کی رپورٹ بھی دیکھی جائے گی۔ورلڈ کپ میں پاکستان ٹیم کی ناقص کارکردگی کے بعد کپتان بابر اعظم اور محمد رضوان کا سینٹرل کنٹریکٹ کی اے کٹیگری سے باہر ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا۔ بنگلادیش کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں شان مسعود کپتان اور بابر اعظم بطور بیٹر کھیلیں گے، محمد رضوان ٹیسٹ سکواڈ سے باہر ہوسکتے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پی سی بی نے ٹیم اور سلیکشن کمیٹی میں بھی تبدیلیوں کا عندیہ دے دیا ہے، سینٹرل کنٹریکٹ میں رد وبدل ہوگا، سینٹرل کنٹریکٹ کارکردگی کی بنیاد پر دیئے جاتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق بابر اعظم اور محمد رضوان کا سینٹرل کنٹریکٹ کی اے کیٹگری میں جگہ برقرار رکھنا مشکل دکھائی دے رہا ہے، پی سی بی ذرائع نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ سینٹرل کنٹریکٹ پر کام جاری ہے۔ ورلڈ کپ میں پاکستان ٹیم کے پہلے راونڈ سے باہر ہونے میں کھلاڑیوں کی انفرادی کارکردگی اس وقت موضوع بحث بنی ہوئی ہے۔ ٹیم کے سابق نائب کپتان شاداب خان کا نام اس فہرست میں نمایاں نظر آتا ہے۔ شاداب خان جنہوں نے ورلڈ کپ کے 4 میچوں کے دوران کوئی وکٹ حاصل نہیں کی اور 3 اننگز میں 44 رنز بنائے۔ان کی 11 رکنی ٹیم میں شمولیت کا دفاع کرتے ہوئے اسسٹنٹ کوچ اظہر محمود کا خیال ہے کہ وہ ایک مکمل پیکیج ہیں، انہیں ورلڈ کپ میں اس لئے کھلایا گیا کہ بیٹر پرفارم نہیں کر رہے تھے۔شاداب نے امریکہ کے خلاف پہلے میچ میں 40 رنز کی اننگز کھیلی، البتہ بولنگ میں ان کی ناقص کارکردگی پر کوچ نے افسوس کا اظہار کیا۔ سلیکٹر وہاب ریاض نے کہا کہ شاداب خان مشکل دور سے گزر رہے ہیں لیکن ان کے تجربے کی بنیاد پر ان پر اعتماد کیا گیا۔وہاب ریاض نے کہا کہ پاکستان سپر لیگ کے بہترین بولر اسامہ میر کو ڈراپ کرنا مشکل فیصلہ تھا، البتہ انھیں آگاہ کیا گیا کہ آپ کی ٹیم میں جگہ نہیں بن رہی۔ شاداب خان نیوزی لینڈ کے خلاف ہوم سیریز، آئرلینڈ اور انگلینڈ کے دوریکے ساتھ آئی سی سی ٹی 20 ورلڈ کپ کے 4 میچوں کے ساتھ آخری 12 ٹی20 میں 110 رنز بنائے اور صرف 3 کھلاڑیوں کو آوٹ کر سکے،جبکہٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں محمد رضوان نے سب سے زیادہ 57 ڈاٹ بال کھیلیں جبکہ بابر اعظم 47 بالز کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں پاکستان کرکٹ ٹیم شاید ایک ٹیم کی طرح دکھائی نہیں دے رہی تھی، اس کی بہت ساری وجوہات میں سے محمد عامر نے انوکھی مثال قائم کی کہ ایک کھلاڑی ذاتی ٹرینر کے ساتھ الگ ٹریننگ کرتا تھا۔محمد عامر نے اس کے لئے پی سی بی سے خصوصی اجازت لی تھی اور ٹرینر کے اخراجات وہ خود ادا کرتے تھے لیکن اس کے انتظامات پی سی بی نے کئے تھے۔دوسری طرف میگا ایونٹ میں کھلاڑیوں سپورٹنگ اسٹاف کے ساتھ 26 سے 28 افراد پر مشتمل گروپ کرکٹرز کی بیگمات، بچوں اور اہل خانہ کا تھا۔محمد عامر، محمد رضوان، فخر زمان، عماد وسیم، حارث روف اور وہاب ریاض کی بیگمات اور بچے ٹیم کے ساتھ سفر کرتے رہے۔کپتان بابراعظم کے والد اور بھائی بھی ورلڈ کپ کے دران ٹیم کے ساتھ رہے جبکہ ایونٹ کے دوران پارٹیاں اور کھانے چلتے رہے، اسی موج مستی میں پاکستان کا سفر پہلے راونڈ میں ختم ہوگیا، گیری کرسٹن نے کھلاڑیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا فٹنس لیول معیاری نہیں، اسے بڑھانا پڑے گا، ٹیم کے کھلاڑیوں کا فٹنس لیول اپ ٹو دی مارک ہے ہی نہیں، ہم اسکلز لیول میں دنیا سے بہت پیچھے ہیں، اتنی کرکٹ کھیلنے کے باوجود کھیل سے آگاہی نہیں،کون سا شاٹ کب کھیلنا ہے کسی کو علم نہیں جبکہ گیری کرسٹن سینئر کھلاڑیوں کے اختلافات اور ٹیم کے معاملات میں عدم دلچسپی سے بھی ناخوش نظر آئے،دوران گفتگو گیری کرسٹن نے ٹیم کے اتحاد پر بھی سوال اٹھا دیا اور کہا کہ جب سے آیا ہوں یہی نوٹ کیا ہے کہ اس ٹیم میں اتحاد نہیں ہے،کہنے کے لیے یہ ٹیم ہے لیکن یہ ٹیم نہیں ہے،کوئی کھلاڑی کسی کو سپورٹ نہیں کرتا، دائیں بائیں سب الگ الگ ہیں،کئی ٹیموں کے ساتھ کام کر چکا ہوں ایسی صورتحال نہیں دیکھی۔ہیڈ کوچ نے قومی ٹیم کے کھلاڑیوں کے متحد نہ ہونے اور ایک دوسرے کو سپورٹ نہ کرنے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے دنیا کا مقابلہ کرنا ہے تو فٹنس اور اسکلز کو بہتر بنانا ہے اور متحد ہونا ہے، جو کھلاڑی ان چیزوں کو بہتر کرے گا وہی ٹیم میں ہوگا، ورنہ کوئی ٹیم میں نہیں ہو گا۔جبکہ آئی سی سی ٹی 20 ورلڈکپ کے سپر 8مرحلے میں آسٹریلین فاسٹ بالر پیٹ کمنز نے پہلی ہیٹ ٹرک کر ڈالی۔ورلڈ کپ میں سپر 8 مرحلے کے گروپ اے میں شامل آسٹریلیا اور بنگلادیش کی ٹیمیں ایونٹ کے 44 ویں میچ میں انٹیگووا کے سر ویون رچرڈز کرکٹ سٹیڈیم میں مدمقابل ہوئیں جس میں آسٹریلیا نے ڈک ورتھ لوئس میتھڈ کے ذریعے بنگلا دیش کو 28 رنز سے شکست دیدی۔ آسٹریلیا کی جانب سے پیٹ کمنز نے شاندار بالنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 29 رنز دیکر تین کھلاڑیوں کو آوٹ کیا۔ پیٹ کمنز نے ایک اوور کی آخری دو اور دوسرے اوور کی پہلی گیند پر وکٹ لیکر ہیٹ ٹرک مکمل کی، انہوں نے محمود اللہ، مہدی حسن اور توحید ہری دوئے کو آوٹ کیا۔ٹی 20 ورلڈکپ میں کسی بھی بالر کی جانب سے پہلی ہیٹ ٹرک ہے اور پیٹ کمنز سابق فاسٹ بالر بریٹ لی کے بعد دوسرے آسٹریلین بالر بنے ہیں جنہوں نے ٹی 20ورلڈکپ میں ہیٹ ٹرک کا کارنامہ سرانجام دیا ہے۔ جبکہ نیوزی لینڈ کے بولر لوکی فرگوسن نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں نئی تاریخ رقم کردی۔ورلڈ کپ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ کسی بولر نے چاروں میڈن اوور کرائے۔ پاپوا نیو گنی کیخلاف میچ میں فرگوسن نے چار اوورز میں بغیر رن دیے تین وکٹیں حاصل کیں۔فرگوسن ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنلز میں چاروں میڈن اوورز کرانے والے دوسرے بولر ہیں۔ کینیڈا کے سعد بن ظفر نے پاناما کے خلاف 2021 کوالیفائرز میں چار میڈن اوورز کرائے تھے۔مجموعی ٹی ٹوئنٹی کی 21سالہ تاریخ میں صرف تیسری مرتبہ کسی بولر نے چار میڈن اوورز کرانے،2021میں بھارت کی ڈومیسٹک مشتاق علی ٹرافی میں اکشے کارنیوار نامی بولر نے چار میڈن اوورز کرانے تھے۔ جبکہ دوسری جانب انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں کھلاڑیوں کی رینکنگ جاری کردی،افغانستان کے محمد نبی سے ٹی ٹوئنٹی نمبر ون آل راؤنڈر کی پوزیشن چھن گئی۔ محمد نبی مختصر وقت کیلئے نمبر ون ٹی ٹوئنٹی آل راؤنڈر رہے اور اب آسٹریلیا کے مارکوس اسٹوئنس پہلے نمبر پر آ گئے جبکہ سری لنکا کے وانندو ہسارنگا دوسرے اور شکیب الحسن تیسرے نمبر پر آگئے۔ محمد نبی رینکنگ میں چوتھے نمبر پر چلے گئے۔ٹی ٹوئنٹی بولرز رینکنگ میں انگلینڈ کے عادل رشید پہلے نمبر پر موجود ہیں جبکہ ویسٹ انڈیز کے عقیل حسین 6 درجے ترقی کے بعد دوسرے اور سری لنکا کے وانندو ہسارنگا تیسری پوزیشن پر ہیں۔ ویسٹ انڈیز کے گودا کیش موتی 16 درجے ترقی کے بعد 13 ویں نمبر پر آ گئے۔ ٹاپ 10 میں کوئی پاکستانی بولر شامل نہیں ہے،بیٹرز کی ٹاپ فور رینکنگ میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ بھارت کے سوریا کمار یادیو کا پہلا، انگلینڈ کے فل سالٹ کا دوسرا، پاکستان کے بابر اعظم تیسرے اور محمد رضوان چوتھے نمبر پر ہیں، آسٹریلیا کے ٹریوس ہیڈ پانچ درجے ترقی کے بعد 5 ویں نمبر آ گئے جبکہ ویسٹ انڈیز کے نکولس پران 8 درجے ترقی کے بعد 11 ویں نمبر آ گئے۔

٭٭٭

مزید :

ایڈیشن 1 -