بیگم رعنا لیاقت علی کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائیگا، مقررین 

    بیگم رعنا لیاقت علی کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائیگا، مقررین 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کراچی (سٹاف رپورٹر) سفارت کاری، ترقی نسواں اور تعلیم کے شعبوں میں بیگم رعنا لیاقت علی خان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا ان کی سیاست سے زیادہ دلچسپی سماجی بہبود کے کاموں میں تھی ان کا دہلی کے علاقے میں اپنے وسیع و عریض بنگلہ گل رعنا حکومت پاکستان کو تحفے میں عطا کرنا ایک بڑا کارنامہ ہے ان تاثرات کا اظہار روٹری کلب کراچی انٹرا سٹی اور قائد ملت میموریل کمیٹی کے زیر اہتمام تحریک پاکستان کی رہنما و ملک کی پہلی خاتون اول بیگم رعنا لیاقت علی خان کی 34 ویں برسی کے سلسلے میں منعقدہ سیمینار سے مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کیا مقررین نے کہا کہ بیگم رعنا کی قبر مزار قائد کے احاطے میں اپنے شوہر قائد ملت لیاقت علی خان کے پہلو میں ہے لیکن افسوس انہیں خراج عقیدت پیش کرنے اور ان کی قبر پر فاتحہ خوانی کے لیے عام عوام کو جانے کی بلکل اجازت نہیں ہے جو سخت قابل مذمت بات ہے اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہوگا سیمینار کی صدارت معروف سینئر صحافی صفیہ ملک نے کی جبکہ مقررین میں محفوظ النبی خان، سید نسیم شاہ ایڈوکیٹ، محمد وسیم، عطا الرحمن، حلیم خان غوری، اسلم خان فاروقی، مہناز رحمان، ڈاکٹر رضوانہ جبیں و دیگر شامل تھے صفیہ ملک نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ بیگم رعنا نے ہمیشہ اپنے تعارف کو اعلی مراتب کے بجائے اپنے شوہر قائد ملت لیاقت علی خان سے منسوب کیا جو ان کی کامیاب ازدواجی زندگی کا نمایاں پہلو اور خواتین کے لیے قابل تقلید مثال ہے انہوں نے کیا کہ بیگم رعنا عالم اسلام کی پہلی مسلمان خاتون سفیر تھی اور تاحال پاکستان میں پہلی گورنر اور جامعات کی چانسلر بھی تھی دوسری طرف بیگم رعنا جنوبی ایشیا کی پہلی خاتون تھی جن کو 1978 میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں انسانی حقوق کی بین الاقوامی اعزاز سے نوازا تھا مہناز رحمان نے کہا کہ تیسری دنیا میں جہاں مرد کی بالہ دستی کا معاشرہ قائم ہے وہاں بیگم رعنا نے خواتین کی پہلی تنظیم آل پاکستان وومن ایسوسی ایشن (اپوا) کے نام سے تشکیل دی جس کو اقوام متحدہ میں مشاورتی حیثیت حاصل ہے ڈاکٹر رضوانہ جبیں نے کہا کہ سماج میں خواتین کو با اختیار بنانے کے لیے بیگم رعنا نے وومن نیشنل گارڈ، نیول ریزرو کے ساتھ یوم اکنامکس کے تعلیمی ادارے اور گھریلوں صنعتیں قائم کی محفوظ النبی خان کہا کہ بیگم رعنا لیاقت علی خان نے اپنی سفارت کاری کے دوران دنیا بھر میں نو آبادیاتی نظام کی باقیات کے خلاف عالمی شعور کو منظم کیا جس کے نتیجہ میں اشیا، امریکہ اور لاطینی امریکہ میں متعدد اقوام نے استعمار سے آزادی حاصل کی انہوں نے 1956 میں نہر سوئز کے تنازع میں حکومت پاکستان کو دو ٹوک مشورہ دیا تھا کہ نہر کو مصر کی جانب سے قومیائے جانے کے موقف کی تائید کرے جبکہ اس دور کی حکومت پاکستان کا رحجان جارے برطانیہ کی طرف تھا جبکہ بیگم رعنا اپنے موقف اور تحفظات کا برملا اظہار کرتی تھی جس کی متعدد مثالیں موجود ہیں انہوں نے کہا کہ بیگم رعنا نے ہمیشہ ایک سچے مسلمان کی حیثیت سے زندگی بسر کی۔