بجلی بلوں پر فکس چارجز،حکومت فیصلہ واپس لے، سلیمان صدیقی

         بجلی بلوں پر فکس چارجز،حکومت فیصلہ واپس لے، سلیمان صدیقی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

ملتان (نیوز رپورٹر)مرکزی تنظیم تاجران پاکستان کے مرکزی چیئر مین خواجہ سلیمان صدیقی،جنوبی پنجاب کے صدر شیخ جاوید اختر، ملتان کے صدر خالد محمود قریشی، ملتان ڈوثزن کے چیئرمین فہداسحاق سانگی،ملتان کے نائب صدر رانا محمداویس علی، پیپر مارکیٹ کے صدر چوہدری عبدالحمید جٹ،سورج میانی کے صدر کفایت حسین صدیقی، جنوبی پنجاب کے صدر ملک قیصر اقبال کمبوہ،دولت گیٹ کے صدر میاں تنویر لنگاہ نے کہا کہ نیپرا کی جانب سے بجلی کے نئے ٹیرف متعارف کرائے جانے جس کے مطابق گھریلو،کمرشل اور صنعتی صارفین پر 300,400(بقیہ نمبر2صفحہ7پر)

سے ذائد یونٹ استعمال کرنے والوں پر 200سے 1000روپے فکس چارجز عائد کئے جانے کو مسترد کرتے ہیں حکومت اپنے اس فیصلے کو فل فور واپس لیے ورنہ مرکزی تنظیم تاجران اجتماعی طور پر بجلی بلوں کی ادائیگی روکنے اور احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان کرگی حکمران طبقہ تمام تر بوجھ عوام پر ڈالنے نے کی بجائے واپڈ کے ملازمین اور سرکاری آفسران کو دئے جانے والے لاکھوں فری یونٹس بند کریں دیہاڑی دار طبقہ بھاری بل اد اکر سکتا ہے تو فری یونٹ استعمال کرنے واپڈ کے ملازمین اور سرکاری آفسران سے بجلی کے بل وصول کئے جائیں حکومت اور پالیسی ساز صرف عوام کو نہ نچوڑیں ڈسکوز کی آمدنی میں اضافہ کے لیے تمام فری یونٹس بند کئے جائیں اگر لاکھوں تاجر اور شہریوں نے بلوں کی ادائیگی روک دی توحکومت کو ڈسکوزچلانامشکل ہوجائے گیں بصورت دیگر تاجر برادری اور عوام سڑکوں پر ہوں گے انہوں نے مزید کہا کہ حکمران مسلسل ٹیکسوں اور حکومتی و اداروں کے اخراجات کا بوجھ غریب عوام پرڈال رہی ہے جبکہ عوام اور تاجر ٹیکسز بھی ادا کرتے اور یوٹیلٹی بلز سمیت اشیا خوردونوش پر بھی ہمہ قسم کے ٹیکسز ادا کرتے ہیں تاہم انکی شرح میں مسلسل اضافہ اور مختلف طریقوں سے غریب عوام کا خون نچوڑ نے کے لیے مزید بوجھ ڈالا جا رہا ہے انہوں نے کہا کہ صرف بجلی بلوں پر تاجر 17مختلف قسم کے ٹیکسز ادا کرتے ہیں اور اب مزید فکس چارجز لگا کر عوام اور چھوٹے تاجروں کے لیے معاشی مشکلات بڑھائی جا رہی ہیں مگر حکومت مفت بجلی استعما ل کرنے والوں سے ببل وصول کرنے کی بجائے چھوٹے تاجر پرمزید بوجھ ڈالارہی ہے مہنگائی کے باعث آج دو وقت کی روٹی کا حصول مشکل ہو تا جا رہا ہے تمام تر آمدنی بجلی۔گیس اورواسا کے بلوں کی ادائیگی میں صرف ہو جاتی ہے تعلیم،صحت، دوکانوں، مکانوں کے کرائے اور دیگر اخراجات میں مشکلات پیش آ رہی ہیں انہوں نے کہا کہ مسلسل بجلی مہنگی کرنے اور اب فکس چارجز عائد کرنے سے صارفین کے لیے مشکلات میں اضافہ ہو گا اور خودکشیاں،چوری ڈکیتیاں اور کرپشن بڑھے گی حکمران بتائیں کہ آئی ایم ایف سے آج تک جتنے قرضے لیے گئے عوام کی تقدیر تو کبھی نہ بدلی مگر ان قرضوں سے صرف حکمرن اور بیورو کریٹ کے اثاثوں میں اضافہ ہواہے الٹا انکی ادائیگی اور بار بار وصولی کے لیے عوام پر ٹیکسوں کا بوجھ بڑھا گیا انہوں نے مطالبہ کیا کہ بجلی بلوں پر فکس چارجز کا فیصلہ واپس لیا جائے بصورت دیگر تنگ آمد بجنگ آمد کے مصداق تاجر برادری احتجاجی تحریک چلائے گی۔