الیکشن پر سوالات اٹھائے گئے، جو کچھ 2018 میں ہوا وہی ابھی ہوا : جسٹس اطہر من اللہ
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق کیس میں جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ الیکشن پر سوالات اٹھائے گئے، جو کچھ 2018 میں ہوا وہی ابھی ہوا ، جنہوں نے پریس کانفرنسز نہیں کیں، انھیں اٹھا لیا گیا، یہ باتیں سب کے علم میں ہیں، کیا سپریم کورٹ اس پر اپنی آنکھیں بند کر لے جس پر فیصل صدیقی نے کہاکہ میں آپکی باتوں سے مکمل متفق ہوں۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان میں سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کی براہ راست سماعت جاری ہے ۔چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 13رکنی فل کورٹ سماعت کررہا ہے، عدالت عظمیٰ میں سنی اتحاد کونسل کے وکیل فیصل صدیقی کی جانب سے دلائل جاری ہیں ۔
جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ کیسا فرق ہوتا ہے کہ کوئی آزاد الیکشن لڑ رہا ہے یا جماعت کا امیدوار ہے؟ کاغذات نامزدگی جمع کرواتے وقت سرٹیفکیٹ اسی لئےرکھا گیا ہے وہاں ان امیدواروں نے خود کو کیا ظاہر کیا تھا وہاں سے شروع کریں، جسٹس میاں محمد علی مظہر نے کہا کہ اگر ایسا ہے تو پھر وہ امیدوار پی ٹی آئی میں ہی رہتے اور مخصوص نشستیں مانگتے، یہ لوگ دوسری جماعت میں چلے گئے اب پی ٹی آئی کا کیس ہمارے سامنے نہیں ہے۔
سپریم کورٹ نے کیس کی سماعت میں وقفہ کردیا۔