پنجاب پولیس کی کارروائیاں، 11سو اشتہاری اور 15سو سے زائد سہولت کار گرفتار
لاہور(رپورٹ:محمد یونس با ٹھ) پنجاب پولیس نے مختلف کارروائیوں میں11سو اشتہاریوں اور اور انہیں پناہ دینے کے جرم میں15سو سے زائد افراد کو گرفتار کر لیا۔انسپکٹرجنرل پنجا ب پو لیس کی ہدایت پر صوبے بھر میں خطرناک اشتہاریوں کی گرفتاری کیلئے نئی طے شدہ حکمت عملی کے تحت کارروائیاں کی گئیں جبکہپنجاب بھر میں 1لاکھ 28ہزار مجرموں کی تفصیلات اور 4لاکھ مجرموں کا فنگر پرنٹس ریکارڈ بھی محفوظ کر لیا گیا ہے۔ واضح رہے چھ روز قبل آر پی او کانفرنس میں آئی جی پنجاب نے تمام فیلڈ افسران کو سختی سے ہدایات جاری کی تھیں کہ وہ اپنے اپنے ریجنز میں اشتہاریوں کی گرفتاری کے خلاف شروع کیے گئے کریک ڈاؤن کی روزانہ کی بنیادوں پرنہ صرف مانیٹرنگ کریں بلکہ ان کی گرفتاری کے لئے سپیشل ٹیموں کی تشکیل کے ساتھ ساتھ جیو فینسنگ،سی ڈی آراور سی آئی اے کے ساتھ مل کر حکمت عملی پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں اوراشتہاریوں کو پناہ دینے والوں کے خلاف دفعہ 216ت پ کے تحت کارروائیاں کریں ۔اس کے ساتھ ساتھ اشتہاری مجرمان کے خلاف زیر دفعہ 88ضابطہ فوجداری ایکٹ کویقینی بنائیں۔ لیکن اس عمل کے دوران عورتوں اور بچوں کو غیر ضروری طور پر تنگ کرنے سے اجتناب کیا جائے اور جو افسر یا اہلکار اس سلسلے میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرے ان کی حوصلہ افزائی اور بری کارکردگی کا مظاہر ہ کرنے والوں کے خلاف کارووائی کی جائے تا کہ عوام کے جان ومال کے ساتھ کھیلنے والوں کو عبرت کا نشان بنایا جا سکے۔ کانفرنس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ تمام فیلڈ افسران بنک ڈکیتیوں میں لوٹی گئی رقم کی برآمدگی کے لئے نئی حکمت عملی کے تحت دئیے گئے SOPپر سختی سے عملدرآمد کے پابند ہونگے اور اس قسم کی وارداتوں کے مکمل خاتمے کے لئے Pro-Active approachکے تحت کام کریں اور بنکوں کو پہلے سے جاری کیے گئے SOPsپر ہر صورت عملدرآمد کروانے کے پا بند ہونگے۔اس کے علاوہ آئی جی پو لیس نے پولیس ہیومن ریسورس ریکارڈ مینجمنٹ کی رفتار کا تفصیلی جائزہ لیتے ہوئے یہ طے کیا تھا کہ افسروں اور اہلکاروں کے ڈیٹا کا اندراج ہونے کے بعد اسے ایک مرتبہ Re-checkکیا جائے گا اور فائنل ہونے کے بعد ڈیٹا انٹری میں ردوبدل اور کسی بھی قسم کی Malpracticeکو روکنے کے لئے سپیشل کوڈ لگانے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔
