ایل این جی منصوبے سے گیس کے بحران کا خاتمہ ہو گا: ایم ڈی سوئی ناردرن گیس کمپنی
لاہور(لیاقت کھرل)سوئی ناردرن گیس کمپنی کے ایم ڈی امجد لطیف نے کہا ہے کہ ایل این جی کی وافر فراہمی کا منصوبہ گیس بحران کے خاتمے میں اہم ستون ثابت ہو گا اور عام صارفین کو گیس کی فراہمی میں آنے والا تعطل دور کرنے میں مدد گار ثابت ہو گا،گیس کے ذخائر مطلوبہ مقدار سے کم ہونے کے باوجود عام صارفین (گھریلو)کو مخصوص حالات (آن سپیشل بیسسز)کے تحت گیس کے نئے کنکشن فراہم کیے جا رہے ہیں گیس کمپنی کے لائن لاسسزکم کرنے ،ڈیفالٹرز سے ریکوری اور گیس چوروں کے خلاف آپریشن میں کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا ۔اس میں تمام ریجنل جنرل منیجرز کو بلا امتیاز آپریشن کرنے کا حکم دے دیا گیا ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے روز نامہ پاکستان سے خصوصی گفتگو کے دوران کیا ۔ امجد لطیف نے کہا کہ گیس بحران پر جلد قابو پا لیا جائے گا اس میں گیس کی ڈیمانڈ اور کھپت کا جائزہ لینے کیلئے اعلیٰ سطحی کمیٹیاں تشکیل دے دی گئی ہیں ۔گیس ذخائر کی تقسیم میں اختیارات سے تجاوز کرنے والے افسران کا محاسبہ کیا جائے گا انہوں نے کہا کہ ایل این جی منصوبہ گیس کے بحران کے حل میں اہم ستون ثابت ہو گا یہ منصوبہ گیس کے بحران کو دور کرنے اور سپلائی (کھپت)میں مدد گار ثابت ہو گا انہوں نے مزید کہا کہ ایل این جی کی وافر مقدار میں فراہمی کا سلسلہ جلد شروع ہو جائے گا جس کے بعد گیس بحران بھی ختم ہو جائے گا انہوں نے کہا کہ ایل این جی کی فراہمی کے ساتھ ہی پاور سیکٹر ،سی این جی سیکٹر اور ٹیکسٹائل سیکٹر سمیت جنرل انڈسٹر ی کو ضرورت کے تحت گیس کی فراہمی شروع کر دی گئی ہے جس سے بجلی پیدا ہونے کے ساتھ ساتھ صنعتی پہیہ بھی چل پڑا ہے اس سے صنعتی سیکٹر بحال اور روز گار کے مواقع پیدا ہوں گے ۔اس سوال کے جواب میں امجد لطیف نے کہا کہ گیس کمپنی کو ڈیمانڈ کے مقابلے میں ذخائر میں کمی کا سامنا ہے جس کے باعث کمرشل ،سی این جی اور جنرل انڈسٹری کو نئے گیس کنکشنز کی فراہمی پر پابندی عائد کر رکھی گئی ہے تاہم اس حوالے سے سوچ بیچار کی جارہی ہے جس میں کوشش کی جا رہی ہے کہ جن سیکٹرز میں گیس کے نئے کنکشنز فراہم نہیں کیے جا رہے ہیں وہاں گیس کے نئے کنکشنز کی فراہمی کو بحال کیا جائے تاہم فی الحال کمرشل اور انڈسٹریل سیکٹر میں گیس کے نئے کنکشنز پر پابندی ہے ۔اس میں وزارت پٹرولیم اور اقتصادی رابطہ کمیٹی کے پاس اختیارات ہیں اور انہوں نے ہی فیصلہ کر کے گیس کمپنی کو آگاہ کرنا ہوتا ہے ۔ایک سوال پر ایم ڈی نے بتایا کہ گیس کے ذخائر کم ہونے کے باوجود عام صارفین(گھریلو)سیکٹر میں صارفین کو مخصوص حالات (آن سپیشل بیسسز)کے تحت گیس کنکشنز فراہم کیے جا رہے ہیں ۔انہوں نے مزید بتایا کہ گیس کمپنی کے لائن لاسسز اور یو ایف جی کی شرح کو کم کرنے کیلئے کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا ۔ اس میں گیس کمپنی ڈیفالٹرز اور گیس چوروں کے خلاف بلا امتیاز آپریشن کرنے کاحکم دے دیا گیا ہے، جس میں نااہل اور گیس کمپنی کے رولز اور پالیسی کے برعکس ذمہ داریاں ادا نہ کرنے والے افسران اور ملازمین کے خلاف محکمانہ کارروائی کی جائے گی جبکہ اہل افسران اور ملازمین کی حوصلہ افزائی کی جائیگی۔
