سعودی عرب میں کام کے خواہشمند شہریوں کیلئے ضروری معلومات، عدالت نے وزارت لیبر کے فیصلوں کی تائید کردی
ریاض(مانیٹرنگ ڈیسک)سعودی عرب کی ایڈمنسٹریٹیوکورٹ نے وزارت محنت و افرادی قوت کے خلاف دو کیسز کو مسترد کر دیا ہے ۔ یہ کیسز ماجد الحاقاص ریکروٹمنٹ آفس کی جانب سے وزارت محنت کے شہریوں کے مفادات کے تحفظ کی ڈگری نمبر 3207اور 3208کیخلاف دائر کئے گئے تھے ۔
روزنامہ پاکستان کی خبریں اپنے ای میل آئی ڈی پر حاصل کرنے اور سبسکرپشن کیلئے یہاں کلک کریں۔
عرب نیوز کے مطابق وزارت محنت کی ڈگری 3207کے تحت مقامی ورکرز کو ریاست میں لانے کے لئے زیادہ سے زیادہ60روز کی مہلت ہو گی ۔ ریکروٹمنٹ کی 25فیصد قیمت موقع پر اداکی جائے گی اوربقیہ ادائیگی ورکر زکے پاسپورٹ کی حوالگی کے موقع پر سعودی عرب کا سفارتخانہ ان کے ممالک میںادا کرے گا ۔تاخیر کی صورت میں ریکروٹمنٹ آفس کو فی دن کے حساب سے 100سعودی ریال جرمانہ ادا کرنا پڑے گا۔
روزنامہ پاکستان کی اینڈرائڈ موبائل ایپ ڈاو¿ن لوڈ کرنے کیلئے یہاں کلک کریں۔
ڈگری 3208کچھ ممالک کے ورکرز کی تنخواہوںکی حوصلہ افزائی کرتی ہے جس کا مقصد مقامی لیبر مارکیٹ کی بہتری اور اس کا فروغ ہے ۔ شہریوں کی جانب سے ورکرز کو دی جانے والی تنخواہوں اور کام کے اوقات پر کنٹرول سے مقامی لیبر مارکیٹ کی کارکردگی بہتر بنانے میں مدد ملے گی ، مقابلے کا رجحان بڑھے گا ،اوورسیز آفسز کاکردار فعال ہو گا ، ورکرز کی ریکروٹمنٹ میں تاخیر میں کمی آسکے گی اور ممالک کے درمیان معاہدے طے پانے میں آسانی ہو گی ۔
