خشک دودھ اور اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافے کی اجازت نہیں دی جائے گی : اسحاق ڈار
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے خشک دودھ کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹس لیتے ہوئے کہا ہے کہ قیمتیں بڑھانے کے لیے گٹھ جوڑ کی اجازت نہیں دی جائے گی ، عالمی سطح پر ڈیری مصنوعات کی قیمتیں کم ہو رہی ہیں جس کے فوائد عوام تک پہنچنے چاہیں۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی صدارت میں قومی پرائس کنٹرول کمیٹی کے اجلاس میں 17مارچ 2016 کو ختم ہونے والے ہفتہ پر اشیاء ضروریہ کی حساس اشاریوں میں قیمتوں میں اضافے کا نوٹس لیتے ہوئے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے وزارت فوڈ سیکورٹی اینڈ ریسرچ کو ہدایت کی کہ وہ مرغی اور پولٹری مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی تحقیقات کریں کیونکہ حکومت پولٹری مصنوعات پر اضافی سیلز ٹیکس اور ود ہولڈنگ ٹیکس کو ختم کر چکی ہے ۔انہوں نے ستمبر2015میں قیمتوں کومستحکم رکھنے کے لیے ستمبر 2015میں ای سی سی کی ہدایات کے باوجود دال چنا کی درآمد نہ کرنے کا نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ اس سے قیمتیں دباو کا شکار ہیں ۔انہوں نے یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن کو ہدایت کی کہ آنے والے رمضان المبارک کے مہینے میں قیمتوں میں اضافہ نہ ہو ، جب اشیائے خوردونوش کی طلب میں اضافہ ہو جاتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ فروری کے مہینے میں اطمینان بخش دالیں درآمد کی گئی ہیں اسلیے قیمتوں میں اضافے کی اجازت نہیں دی جائے گی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے حوالے سے وزیر خزانہ نے انتظامی اقدامات کا جائزہ لیتے ہوئے کہا کہ سستے اور اتوار بازاروں کو بڑھایا جائے تا کہ اس سے زیادہ سے زیادہ لوگ فائدہ اٹھا سکیں ۔ انہوں نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ صوبائی حکومتوں نے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں کم ہونے کے بعد ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں بھی کمی کے لیے اقدامات اٹھائے ہیں اجلاس میں سستے بازاروں ، کھلی مارکیٹ میں اہم اشیاء کی قیمتوں کا جائزہ لیا اور کہا کہ سستے بازاروں میں عام مارکیٹ کی نسبت 15سے 20فیصد سستی اشیاء دستیاب ہیں ، عوام کو ان بازاروں سے فائدہ اٹھانا چاہیے ۔وزیر خزانہ نے خشک دودھ کی قیمتوں میں اضافے کے رجحان کا نوٹس لیتے ہوئے ہدایت کی کہ اس بات کی تحقیق کی جائے کیونکہ قیمتیں بڑھانے کے لئے گٹھ جوڑ کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر ڈیری مصنوعات کی قیمتیں کم ہو رہی ہیں جس کے فوائد عوام تک پہنچنے چاہیں۔ اجلاس میں وزیر خزانہ کی ہدایت پر ذخیرہ اندوزی ، ناجائز منافع خوری اور گٹھ جوڑ کے حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات پر رپورٹ پیش کی گئی۔ اس رپورٹ میں قیمتوں اور اہم اشیاء خورد و نوش کی رسد میں پائے جانے والے خلاء کو پر کرنے کی تجویز دی گئی ہے وزیر خزانہ نے ہدایت کی کہ متعلقہ شراکت داروں اور صوبائی حکومتوں کو شامل کر کے وزارت فوڈ سیکورٹی اینڈ ریسرچ کے تحت کمیٹی بنائی جائے جو عملدرآمد کو ممکن بنائے ۔اجلاس میں اہم اشیاء کی قیمتوں میں ردوبدل کا جائزہ لیتے ہوئے کہا گیا کہ باسمتی چاول، اری 6چاول، چکن، انڈے، کھانے کا تیل،مسٹرڈ آئل،ویجیٹیبل گھی، مونگ کی دال، ٹماٹر اور آلو کی قیمتیں گذشتہ سال کی نسبت کم ہوئی ہیں ،جبکہ گندم ، آٹے ، بڑے گوشت، چھوٹے گوشت، تازہ دودھ، خشک دودھ، ماش کی دال،چنے کی دال، پیاز،چینی، لال مرچ،ادرک کی قیمتیں بڑھی ہیں۔
