ٹیکسوں کا نیا بوجھ اور پٹرولیم نرخ!

ٹیکسوں کا نیا بوجھ اور پٹرولیم نرخ!

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


وفاقی حکومت کی فرمائش پر نیپرا نے بجلی پر تین نئے سرچارج عائد کر دیئے اور نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔اِسی طرح یہ بھی اطلاعات گردش کر رہی ہیں کہ مہینہ ختم ہونے کے بعد یکم اپریل سے پٹرولیم مصنوعات کے نرخوں میں مزید اضافہ کیا جا رہا ہے۔یوں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی شرح غیر اعلانیہ طور پر کم کرنے کے بعد اب عوام پر مزید بوجھ لادا جا رہا ہے اور یہ سب وفاقی حکومت کی طرف سے اس کے باوجود ہو رہا ہے کہ یہ سال عام انتخابات کا سال ہے۔ موجودہ حکومت کی میعاد میں دو ماہ اور چند روز رہ گئے ہیں اور وزارتِ خزانہ کی طرف سے نئے مالی سال کا بجٹ بھی جلد پیش کرنے کا اعلان کیا گیا ہے،جس کا اعلان27 اپریل کو کیا جائے گا۔
خبروں کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کے نرخوں میں عالمی منڈی میں کمی ہوئی جو56سینٹ فی بیرل سے 83سینٹ فی بیرل تک ہے،لیکن یہاں نرخوں میں اضافہ کرنے کا ہی سوچا جا رہا ہے،حالانکہ گزشتہ سات ماہ کے دوران پٹرول کے نرخوں میں32روپے فی لیٹر تک کا اضافہ ہو چکا ہے کہ اب مزید بڑھانے کا سوچا جا رہا ہے۔
جہاں تک بجلی کے نرخوں میں اضافے کا تعلق ہے تو ایک اضافہ انتہائی حیرت انگیز ہے،بجلی کے نرخ ایک روپیہ پچپن پیسے فی یونٹ چوری اور لائن لائسز سے ہونے والے نقصان کو پورا کرنے کے لئے بڑھائے گئے ہیں۔ یہ فیصلہ قرین انصاف نہیں کہ چوری کوئی کرے اور لائن لائسز خود ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کی غفلت سے ہوں اور ہرجانہ ان صارفین سے وصول کیا جائے جو پورے بل ادا کرتے ہیں۔ اِسی طرح نیلم جہلم سرچارج کے نام پر دس پیسے فی یونٹ بڑھائے گئے، حالانکہ صارف پہلے ہی سے سال ہا سال یہ سرچارج ادا کر رہے ہیں،جبکہ ایک نیا سرچارج ’’فنانسنگ کاسٹ‘‘ کے نام سے43پیسے فی یونٹ کے حساب سے لگایا گیا ہے اس کی تفصیل بھی معلوم نہیں۔
ہر دو خبروں سے عوام میں بے چینی پیدا ہو گئی کہ پہلے ہی مہنگائی نے بے حال کیا ہوا ہے اور عوام کی گزر مشکل ہو رہی ہے۔اِن اقدامات سے زندگی اور بھی اجیرن ہو گی۔یوں بھی یہ سب بجٹ سے قبل ماورا بجٹ کیا جا رہا ہے۔ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ حکمرانوں کو زیادہ ہی زعم ہے اور ان کے خیال میں اس سے ان کے انتخابات پر زیادہ اثر نہیں پڑے گا کہ وہ تو جیتے ہوئے ہیں،ایسے اقدامات سے گریز کرنا ضروری ہے۔

مزید :

رائے -اداریہ -