پٹرولیم مصنوعات پر ٹیکسز سے پیداواری لاگت میں اضافہ ہو گیا ہے، شازیہ سلیمان

پٹرولیم مصنوعات پر ٹیکسز سے پیداواری لاگت میں اضافہ ہو گیا ہے، شازیہ سلیمان

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور (کامرس رپورٹر)ویمن چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی مرکزی رہنماء و سابق صدر شازیہ سلیمان نے کہا ہے کہ ڈالر کی قیمت میں ہوشر با اضافہ اور پٹرولیم مصنوعات پر سر چار ج ٹیکسز کے باعث جہاں خام مال اور پیداواری لاگت میں اضافہ ہو گیا ہے وہیں ایکسپورٹ کی شرح پر مذید منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں کیو نکہ اس سے ملک میں مہنگائی کی نئی لہر آ گئی ہے اور عوام کی قوت خرید کم ہونے سے کاروباری سرگرمیاں متاثر ہو رہی ہیں۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کاروبار اور عوام کو مزید مشکلات سے بچانے کیلئے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی اور پاکستانی روپے کی قدر میں اضافہ کے لیے معاشی پالیسیوں میں اصلاحات کی جائیں ۔ گزشتہ روز جاری کر دہ بیان میں شازیہ سلیمان کا کہنا تھا کہ حکومت ہائی سپیڈ ڈیزل پر 31فیصد جنرل سیل ٹیکس وصول کر رہی ہے اور فی لیٹر پٹرول پر 10روپے بطور پٹرولیم ڈویلپمنٹ سر چارج لے رہی ہے جس سے جہاں صارفین کو پٹرولیم مصنوعات کی زیادہ قیمت ادا کرنی پڑتی ہے وہیں صنعتی شعبہ متاثر ہوتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اگرچہ عالمی مارکیٹ تیل کی قیمت میں کچھ اضافہ ہوا ہے لیکن بہتر یہ تھا کہ حکومت اس کا سارا بوجھ عوام اور کاروباری طبقے کو منتقل کرنے کی بجائے پٹرولیم مصنوعات پر عائد بھاری ٹیکسز اور سرچارجز کو کم کرتی۔تاہم حکومت نے کوئی ریلیف نہیں دیا انہوں نے کہا کہ ڈالر کی قیمت میں حالیہ اضافہ ملکی معیشت کے لیے نقصان کا باعث ہے ان حالات میں حکومت کو چاہیے کہ ملک میں کاروبار کی لاگت کو کم کرنے پر زیادہ توجہ دے۔

مزید :

کامرس -