معیشتوں کو لاحق خطرات پر قابو پانے کیلئے جنگلات میں اضافہ ضروری ہے،میاں کاشف
لاہور (کامرس رپورٹر)چیف ایگزیکٹو پاکستان فرنیچر کونسل (پی ایف سی) میاں کاشف اشفاق نے کہا ہے کہ پاکستان میں ماحولیاتی نقصانات کو کم کرنے اور دیہی معیشتوں کو لاحق خطرات پر قابو پانے کیلئے جنگلات میں اضافہ انتہائی ضروری ہے جبکہ اس سے سرکاری اور نجی شعبے کثیر آمدنی بھی حاصل کر سکتے ہیں۔ گزشتہ روزپاکستان فرنیچر کونسل کے زیر اہتمام محکمہ جنگلات پنجاب کے تعاون سے عالمی یوم جنگلات کے سلسلے میں منعقدہ عظیم الشان فاریسٹ گالا سے خطاب کرتے ہوئے میاں کاشف اشفاق نے کہا کہ جنگلات کے زیادہ سے زیادہ تحفظ کے لئے وسیع پیمانے پر بدعنوانی اور قوانین کی خلاف ورزی کو کنٹرول کرنے اور لاگنگ آپریشنز کی موثر نگرانی اور ان قوانین میں بہتری اور مزید موثر بنانے کیلئے مذاکرہ ضروری ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایسے ایونٹس کے انعقاد سے جنگلات کے قوانین، پالیسیوں اور درختوں کی اہمیت کے بارے میں آگاہی پھیلانے میں مدد ملے گی۔ شہری علاقوں میں درختوں اور پودوں کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے میاں کاشف نے کہا کہ ایک اندازے کے مطابق دنیا بھر میں 2050 تک چھ ارب لوگ شہروں میں آباد ہوں گے اور کنکریٹ کنسٹرکشن کی وجہ سے شہری علاقوں میں خالی جگہوں پر درخت اور پودے لگانے کی ضرورت کہیں زیادہ بڑھ جائے گی اور اس صورتحال میں شجر کاری کرکے ہی شہری ماحول اور زندگی کو بہتر بنایا جا سکے گا۔ درختوں کی کٹائی سے فضا میں کاربن ڈائی آکسائیڈ میں اضافہ اور قدرتی آب و ہوا میں عدم توازن پیدا ہوتا ہے جو گلوبل وارمنگ کا بڑا سبب ہے۔ بدقسمتی سے ایشیا میں جنگلات کی سب سے کم شرح پاکستان میں ہے۔ ایشیائی ترقیاتی بینک کے مطابق پاکستان کے مجموعی رقبہ کا صرف 1.9 فی صد جنگلات پر مشتمل ہے جبکہ اوسطاً 25 فیصد رقبہ پر جنگلات ہونا ضروری ہے۔ اس موقع پر صوبائی سیکرٹری جنگلات میاں میاں عبدالواحد نے بتایا کہ فاریسٹ ڈیپارٹمنٹ نے پنجاب بھر میں اسکولوں میں شجرکاری اور اس سے متعلق آگاہی کی بھر پور مہم چلائی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جنگلات کی غیر قانونی کٹائی اور جنگلی حیات کا شکار سنگین جرم ہے اور حکومت اس پر قابو پانے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہے۔ انہوں نے جنگلات کی کٹائی روکنے کے لئے متبادل ذرائع توانائی کے استعمال کو فروغ دینے اور جنگلات کی اہمیت کے بارے میں لوگوں کو آگاہی دینے کیلئے بھر پور کوششیں کی جا رہی ہیں۔ میاں وحید نے کہا کہ پنجاب حکومت 15 سال کی مدت میں جنوبی پنجاب میں 130 ملین درخت لگائے گی جس سے کاربن کا اخراج 25 ملین ٹن تک لایا جائے گا اور 15 ہزار گرین ملازمتیں پیدا کی جائیں گی اس سے معیشت میں 240 ارب روپے جبکہ حکومت کو اس منصوبے سے 20 بلین روپے کی آمدنی ہو گی۔ اس ایونٹ کے انعقاد کا مقصد قدرتی وسائل کے تحفظ اور اہمیت کے بارے میں کمیونٹی میں شعور کی بیداری تھا۔