پیپلز پارٹی نے ایک سینیٹر 4کروڑ میں خریدا ، ووٹ بیچنے والوں کو پارٹی سے نکال دینگے : عمران خان
اسلام آباد (این این آئی،آن لائن) پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے الزام عائد کیا ہے کہ پیپلز پارٹی نے ایک سینیٹر چار کرو ڑروپے میں خریدا ،پیپلز پارٹی سے اتحاد تھا نہ ہے ،نوازشریف اور آصف علی زر داری میں کوئی فرق نہیں ہے ٗ ووٹ بیچنے والے ارکان کو پارٹی سے نکال دینگے ۔ نجی ٹی وی کے مطابق عمران خان نے الزام عائد کیا کہ پیپلزپارٹی نے ایک سینیٹر 4کروڑروپے میں خریدا۔ انہوں نے کہاکہ ہم چاہتے تھے چیئرمین سینیٹ چھوٹے صوبوں سے آئے۔دریں اثناء سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے پیغام میں پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے عوامی فنڈز کے غلط استعمال اور عوامی مقامات پر قبضے کے خلاف چیف جسٹس کے حکم اور کارروائی کا خیر مقدم کرتے ہوئے چیف جسٹس ثاقب نثار سے مطالبہ کیا کہ نوازشریف ،آصف علی زرداری اور دیگر بااثر افراد کے بارے میں بھی نوٹس لیں کیونکہ یہ لوگ ٹیکس کا پیسہ اور عوام کی زمین اپنی ذات کیلئے استعمال کرتے ہیں ۔علاوہ ازیں نجی کو انٹرویو دیتے ہوئے عمران خان نے ڈاکٹر عامر لیاقت کو 2018ء کے انتخابات میں اپنی ٹیم کا اہم کھلاڑی قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ عامر لیاقت نے میرے بارے میں جو بھی کہا میں انہیں معاف کرتا ہوں ،2018 کے عام انتخابات میں کراچی سے ہمارے امیدوار ہیں۔انہوں نے کہا کہ عامر لیاقت کی پارٹی میں شمولیت پر سب آن بورڈ ہیں کوئی پارٹی چھوڑ کر نہیں جارہا۔عمران خان نے کہا کہ عام انتخابات کے لیے ایک ہزار امیدواروں کو پارٹی کا ٹکٹ دینا ہے اس لیے پارٹی ڈسپلن یہ ہے کہ کوئی بھی شخص پارٹی میں آسکتا ہے لیکن کرپشن میں ملوث یا نیب کیسز والوں کے لیے پارٹی میں کوئی جگہ نہیں ہوگی۔انہوں نے کہا کہ یہی نہیں جب تک میں مطمئن نہ ہوا ایک بھی ٹکٹ نہیں دوں گالیکن میں ایک ہزار امیدواروں کے کریکٹر سرٹیفکیٹ کہاں سے لاوں؟۔کپتان نے مزید کہاکہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی اپنی کوئی حیثیت نہیں وہ ایک نااہل وزیراعظم کے لیے کام کررہے ہیں۔نگراں حکومت کے حوالے سے عمران خان نے کہا کہ نگراں وزیراعظم ایک ماہر معیشت کو ہونا چاہیے کیونکہ اس وقت معیشت کی حالت ابتر ہے اور نگراں وزیر اعظم کو تین ماہ ملک چلانا ہے۔،ایف بی آر کو ٹھیک کرنے کی ضرورت ہے،اگر حکومت ملی تو سالانہ 8ہزار اب ٹیکس اکٹھا کرکے دکھاؤں گا۔