سینیٹ الیکشن میں پیپلز پارٹی کا رویہ غیر جمہوری رہا : وزیر اعظم

سینیٹ الیکشن میں پیپلز پارٹی کا رویہ غیر جمہوری رہا : وزیر اعظم

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


اسلام آباد(آن لائن) وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہاہے نواز شریف کو ثبوت کے بغیر سزا سنائی گئی، سینٹ الیکشن میں پیپلزپارٹی کا رو یہ غیر جمہوری رہا ،حکومت کی مدت میں دو ماہ باقی ہیں، پھر الیکشن ہونگے ۔ پارٹی میں نواز شریف کی رائے کو مقدم رکھا جاتا ہے جوڈیشل مار شل لا پر یقین نہیں رکھتا، عبوری حکومت کے تقرری کا طریقہ کار آئین میں موجود ہے عدالتی حکم پر خادم رضوی کو گرفتار کریں گے ،ہمارے طا لبا ن کے تمام دھڑوں سے رابطے ہیں ، افغانستان میں امن چاہتے ہیں ، اشرف غنی کی دعوت پر افغانستان جاؤں گا ، علی جہانگیر صدیقی کو اسلئے امریکہ سفیر تعینات کیا کیونکہ وہ وہاں کے پڑھے بڑھے ہیں،امریکہ کو سمجھتے ہیں ویسے بھی روایتی طور پر امریکی سفیروں کی تعیناتی سیاسی رہی ہے ۔ جمعہ کے روز نجی ٹی وی کو خصوصی انٹرویومیں انکا مزدی کہنا تھا بہتر ہے نگراں وزیر اعظم نیوٹرل ہو جس پر انگلی نہ اٹھ سکے۔ نگراں وز یر اعظم کیلئے پیپلزپارٹی کے ناموں پر اتفاق ہو سکتا ہے ،سینٹ الیکشن میں پی پی پی کا رویہ اچھا نہیں رہا جس سے نگراں حکومت میں مشا و رت مشکوک ہو گی ،اگر نواز شریف کو سزا بھی ہو گئی تو جیل سے پارٹی لیڈ کریں گے۔ عبوری حکومت کیلئے اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ سے مشاورت کریں گے کوشش ہو گی کہ عبوری وزیر اعظم غیر متازعہ شخص ہو ، خورشید شاہ دو سر ے اپوزیشن پارٹیوں سے مشاورت کریں لیکن اگر حتمی فیصلہ انہیں ہوا تو معاملہ الیکشن کمیشن کے پاس ہی ہو گا میں آئین کی بات کرتا ہوں جو آئین کیخلاف کرے گا ، قانون حرکت میں آئے گا ۔پارٹی فیصلے مشاورت سے ہوتے ہیں اور نواز شریف کی رائے کی بہت اہمیت ہوتی ہے الیکشن کے بعد پارٹی کے فیصلے سے آئندہ وزیر اعظم کا تعین کیا جائے گا ، ن لیگ ملکی مفاد کو خاطر میں لاتے ہوئے ہر ادارے سے بات کر نے کو تیار ہے ،تمام آئینی ادارے ملک کی بہتری کیلئے کام کررہے ہیں سیاست میں وقت اور حالات دیکھ کر بات کی جاتی ہے ،نواز شریف اپنے موقف کو عوام تک پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ اٹھارویں ترمیم میں مسائل ہیں جو سی سی پی میں حل ہو سکتے ہیں، ترمیم میں تبدیلی کی ضرورت نہیں ،راؤ انوار کیخلاف سپریم کورٹ نے نوٹس لیا ہوا تھا اور وفاقی حکومت بھی اس کا پیچھا کر رہی تھی ، انہیں اب قانون کا سامنا کرنا ہو گا اور جو سزا ملے گی اسے قبول کرنا ہو گا ۔ لبیک پاکستان کیساتھ کئے گئے معاہدے پر خوشی نہیں لیکن معاہدے سے خون خرابہ نہیں ہوا ،اس واقعے میں حکومت کو شرمندگی ہوئی لیکن ہمارا مقصد عوام کو تحفظ دینا اور مزید تشدد سے بچانا تھا، افغانستان اپنا حل خود تلاش کرے پاکستان ان کی مدد کرے گا ، اشرف غنی کی دعوت پر تین ہفتے میں افغانستان جاؤں گا ، پاکستان افغانستان میں امن چاہتا ہے اور یہ پاکستان کیلئے بہت ضروری ہے۔
وزیر اعظم

مزید :

صفحہ اول -