واہگہ ، گنڈا سنگھ بارڈر پر یوم پاکستان کی تقریبات نے دلوں کو گرما دیا
لاہور(رپورٹ: یونس باٹھ) یوں تو یوم آزادی پر شہر شہر تقریبات ہوتی ہیں اور شہری آزادی کی خوشیاں مناتے ہیں مگر واہگہ اور گنڈا سنگھ بارڈر پر یوم آزادی کے موقع پر ہونے والی پرچم کشائی کی تقریبات کی شان ہی نرالی ہوتی ہے۔ جوش و جذبہ عروج پر ہوتا ہے۔ہر سال شہریوں کی بڑی تعداد ان تقریبات میں شرکت کیلئے موجود ہوتی ہے۔ یومِ پاکستان (23 مارچ) کے روز واہگہ بارڈر اور گنڈا سنگھ بارڈر پر روزانہ کی طرح سورج غروب ہونے سے قبل پرچم اتارنے کی تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں خواتین، بچوں، بزرگوں، جوانوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔واہگہ اور گنڈا سنگھ بارڈر پر پرچم اتارنے کی شاندار تقریبات نے یوم پاکستان کا جوش و جذبہ دوبالا کر دیا، قدم سے قدم ملاتے آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر للکارتے رینجرز کے جوانوں نے دشمن پر لرزہ طاری کئے رکھا۔اللہ اکبراور پاکستان زندہ باد کے فلک شگاف نعرے لگاتے پاکستانی بھی ارض پاک کی جانب میلی آنکھ سے دیکھنے والوں کو ناکوں چنے چبوانے کا پیغام دیتے رہے۔ واہگہ بارڈر پر پریڈ کا پنڈال عوام سے کھچاکھچ بھرا ہوا تھا جہاں حاضرین کا جذبہ حب الوطنی عروج پرتھا، ہزاروں شہری پاک افواج کے مختلف دستوں اور بینڈز کی پرفارمنس پر خوشی سے سرشار ہو کر نعرے لگاتے اور تالیاں بجاتے رہے۔ پنڈال میں سبزہلالی پرچموں کی بہارنظر آرہی تھی۔واہگہ بارڈر پر پرچم اتارنے کی تقریب میں رینجرز کے سپشل دستے نے شاندار پریڈ کا مظاہرہ کیا ۔تقریب میں مرد و خواتین سمیت ہر عمر کے افراد نے ملی جذبے سے شرکت کی۔ وطن عزیز سے محبت کے جذبے سے سرشار شرکانے ملی نغمے گائے اور اپنے بھرپور جوش و جذبے کا اظہار بھی کیا۔ بینڈ نے فنی صلاحیتوں کے جوہر سے شرکاء کے دل موہ لیے۔ فضا پاکستان اور پنجاب رینجرز زندہ باد کے نعروں سے بار بار گونجتی رہی ۔ تکبیر اور پاکستان زندہ باد کے فلک شگاف نعروں نے شرکاء کا لہو گرما دیا۔واہگہ بارڈر پر آہنی دروازے کے اس پار بھارتی سٹیڈیم کا بالائی حصہ بالکل خالی پڑا رہا، بھارت نے پاکستان کے مقابلے میں کافی بڑا اسٹیڈیم بنایا لیکن اسے عوام سے بھرنا مشکل ہوگیا ہے۔
واہگہ