کڈنی سنٹر میں رواں ماہ خواتین اٹنڈنٹ اور ملازمہ کو جنسی ہراسگی کا سامنا
ملتان (وقائع نگار ) کڈنی سنٹر میں رواں ماہ کے دوران تین مختلف اوقات میں خواتین انٹنڈنٹ وملازمہ کو جنسی ہراساں کرنے کا معاملہ سامنے آیا ہے ہسپتال انتظامیہ نے بعد از انکوائری 5ملازمین کو نوکری سے فارغ کرتے ہوئے معاملہ دبا دیا ۔ تاکہ ہسپتال کی نیک نامی پر کوئی حرف نہ آسکے ۔ اس (بقیہ نمبر17صفحہ12پر )
بارے میں ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ کڈنی سنٹر کی نجکاری کے بعد سال 2018رواں ماہ کے دوران تین مختلف اوقات میں خواتین کو جنسی ہراساں کرنے کا پہلا واقعہ میں سکیورٹی گارڈ آصف جو مارننگ ڈیوٹی سرانجام دیتا ہے نے مریض کے ساتھ آئی ہوئی خاتون انٹنڈنٹ کو جنسی ہراساں کیا ۔ اور اس کو رات کے ٹائم ہسپتال کے وارڈ میں جانے سے روکتا رہا دوسرے واقعہ میں سی ایس ایس ڈی ٹیکنیشن ارسلان نے بھی مریض کے ساتھ آئی خاتون انٹنڈنٹ کو آپریشن تھیٹر میں لے جاکر جنسی ہراساں کیا جسکو پکڑ کر سکیورٹی گارڈ نے انتظامیہ کے حوالے کیا اسی طرح تیسرے واقعہ میں ہسپتال کے تین سپروائزر جاوید ، عمیر ، شاہد نے اپنی ساتھی خاتون کلینئر کو مختلف اوقات میں جنسی ہراساں کیا جس پر مذکورہ سوئیپر خاتون نے انتظامیہ کو آگاہ کیا تینوں واقعات میں ہسپتال انتظامیہ نے بعداز انکوائری غلط ثابت ہونے پر 3سپروائزر 1سی ایس ایس ڈی ٹیکنیشن 1سکیورٹی گارڈ کو نوکری سے فارغ کردیا اور اس معاملے کو دبا دیا گیا تاکہ ہسپتال کی نیک نامی پر کوئی انگلی نہ اٹھا سکے جبکہ اس بارے میں کڈنی سنٹر انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ان پانچوں ملازمین اور خاتون کلینئر کو نوکری سے فارغ کردیا گیا ہے ان ملازمین کی انکوائری ارسلان خورشید نے کی ہے ۔