حالات سے دلبرداشتہ خاتون سمیت3افراد نے خودکشی کرلی
عبدالحکیم،جام پور،ڈیرہ غازی خان (نمائندگان)حالات سے دلبرداشتہ خاتون سمیت3 افراد نے موت کو گلے لگالیا اس سلسلہ میں عبدالحکیم سے نامہ نگار،سٹی رپورٹر،نمائندہ پاکستان اور نمائندہ خصوصی کے مطابق محلہ سلطانیہ کی رہائشی ممتاز زوجہ لیاقتقوم بھٹی نے بیماری سے تنگ آکر کراچی(بقیہ نمبر21صفحہ12پر )
سے لاہور جانے والی ملت ٹرین کے نیچے سر دیکر خودکشی کرلی عینی شاہدین نے بتایا کہ ممتاز بی بی نے صبح نو بج کر چالیس منٹ پر اوڈ کالونی کے بلقابل غلہ گودام کے پاس تیز رفتار ٹرین ملت ایکسپریس جب آئی تو دوڑ کر اسکے نیچے آگء جس سے اس کا سر تن سے جدا ہو گیا اور اس کادھڑ ٹریک کے اندر پڑا رہا اور سر ٹریک سے دوسری طرف جا پڑااس حادثے کی وجہ سے ملت ٹرین جائے وقوعہ پر آدھا گھنٹہ تک رک رہی ،ممتاز بی بی کے تین نوعمر بچے ہیں جن میں دو بیٹے اورایک بیٹی شامل ہے ممتاز کا خاوند لیاقت رنگ رو غن کا کام کرتاہے ، ریلوے پولیس اور مقامی پولیس مصروف تفتیش ہے ۔جام پور سے نامہ نگار کے مطابق جام پور کے نواحی علاقہ موضع سہووالا کے رہاشی ماجد حسین ولد الہی بخش قوم پتافی پندرہ سال نوجوان کو بڑے بھائی نے کام کرنے کا کہا ۔ کام نہ کیا تو بڑے بھائی نے ڈانٹا کچھ دیر کے بعد تمام گھر والے تمباکو کی کوڈی کرنے کے لیے کھیت میں چلے گئے ۔ گھر میں موجود نوجوان نے بندوق سے گولی مار کرکے اپنی زندگی کا خاتمہ کر دیا۔ گھر والے واپس کھیت سے آئے تو لاش گھر کے صحن میں پڑی ہوئی دیکھ کرکے شندرہ رہ گئے اور دھاڑیں مار کرکے رو رو رہے تھے۔ مقامی پولیس کو اطلاع کی گئی جو موقع پر پہنچ کرکے لاش کو قبضہ میں لے کرکے پوسٹ مارٹم کرکے اجزء ٹسٹنگ کے لیے لیبارٹری بھجواتے ہوئے خود کشی کا مقدمہ درج کرکے مزید کاروائی شروع کر دی ہے۔دوسری طر ف مبینہ طور پر گھر والوں نے بتایا کہ مقتول نے تعلیم کو خیر باد کہ دیاتھا بڑے بھائی نے کام کرنے کا کہا تو غصہ میں اکرکے اپنے اپ کو قتل کر دیاہے ۔دس بجے دن کے نمازہ جنازہ ادا کی گئی جس میں اہل علاقہ سمیت ہر طبقہ فکر کے لوگوں نے شرکت کی۔ڈیرہ غازی خان سے سٹی رپورٹر اور نمائندہ خصوصی کے مطابق غازی پارک سے ملحقہ قادریہ کرکٹ گر اؤنڈ میں علی الصبح سیر کے لئے آنے والے مرد خواتین نے لوہے پا ئپ میں گلے میں پھندہ ڈلی نعش دیکھ کر متعلقہ تھانہ سٹی پو لیس کو اطلاع دی جس پر پولیس نے نعش کو قبضہ میں لے لیا اسی اثناء میں ورثاء بھی موقع پر پہنچ گئے متوفی کے والد دُلا نے بتایا کہ مرنے والے کا نام محمد حنیف ہے اور اس کی شادی گزشتہ روز جمعرات کو ہوئی تھی بعد از مغرب بارات کی رخصتی ہوئی اور متوفی جمعہ کی رات دو بجے تک گھر پر ہی تھا واضح رہے کہ متوفی کی نعش دیکھنے پر لوگوں کا کہنا تھا کہ یہ خود کشی نہیں بلکہ نامعلوم افراد نے قتل کے بعد نعش کو لٹکایا ہے واقع کی اطلاع پر ارد گرد کے لوگوں کا جم غفیر ہوگیا پولیس نے ضروری کاروائی کے بعد نعش ورثاء کے حوالے اور مقدمہ درض کر کے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہے ۔