”ن لیگ کا یہ وزیر سرکاری زمین سستے داموں خریدنا چاہتاتھا لیکن ڈپٹی کمشنر فائل پر دستخط نہیں کر رہا تھا جس کی وجہ سے ۔۔۔“ مبینہ خود کشی کرنے والے ڈپٹی کمشنر گوجرانوالہ کے حوالے سے حیران کن دعویٰ سامنے آگیا

”ن لیگ کا یہ وزیر سرکاری زمین سستے داموں خریدنا چاہتاتھا لیکن ڈپٹی کمشنر ...
”ن لیگ کا یہ وزیر سرکاری زمین سستے داموں خریدنا چاہتاتھا لیکن ڈپٹی کمشنر فائل پر دستخط نہیں کر رہا تھا جس کی وجہ سے ۔۔۔“ مبینہ خود کشی کرنے والے ڈپٹی کمشنر گوجرانوالہ کے حوالے سے حیران کن دعویٰ سامنے آگیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) سینئر صحافی و کالم نویس ہارون الرشید نے دعویٰ کیا ہے کہ کچھ روز قبل مبینہ خودکشی کرنے والے ڈپٹی کمشنر گوجرانوالہ سہیل ٹیپو نے شدید ذہنی دباﺅ کی وجہ سے یا تو خود کشی کی ہے یا پھر انہیں قتل کرایا گیا ہے کیونکہ ان کا وزیر دفاع خرم دستگیر کے ساتھ سرکاری زمین کا مسئلہ چل رہا تھا۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی ہارون الرشید نے انتہائی مصدقہ ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ کچھ روز پہلے مبینہ طور پر خود کشی کرنے والے ڈپٹی کمشنر گوجرانوالہ سہیل ٹیپو نے اپنے دوستوں سے کہا تھا کہ ان کے ذہن پر دو چیزوں کا خوفناک دباﺅ ہے۔ایک تو یہ کہ شہباز شریف نے کوئی جلسہ کیا ہے جس کے ایک کروڑ روپے کے اخراجات میں نے ادا کرنے ہیں، دوسرا وزیر دفاع خرم دستگیر نے سرکاری زمین سستے داموں اپنے نام کرانے کیلئے ایڈیشنل کمشنر سے دستخط کرالیے ہیں جس کے بعد وہ فائل میری میز پر پڑی ہے لیکن میں اس پر دستخط نہیں کرنا چاہتا۔
ہارون الرشید نے کہا کہ اس بات کی تحقیقات ہونی چاہئیں کہ ڈپٹی کمشنر گوجرانوالہ نے خودکشی کی یا انہیں قتل کیا گیا ہے، اس کا تعین عدالتیں اور تحقیقات کرنے والے کریں۔
واضح رہے کہ ڈپٹی کمشنر گوجرانوالہ سہیل ٹیپو کی ان کے گھر سے پنکھے سے لٹکتی لاش ملی تھی، پہلے اسے خودکشی سمجھا جاتا رہا لیکن جب ان کی لاش کی تصویر سامنے آئی تو یہ واضح ہوا کہ ان کے ہاتھ پیچھے کی جانب بندھے ہوئے تھے جس کے بعد معاملہ مزید پیچیدہ ہوگیا۔

۔۔۔ ویڈیو دیکھیں ۔۔۔