اپنی شادی سے تھوڑی دیر پہلے نوجوان دلہن نے اپنے باپ سے ایسی بات کہہ دی کہ غصے میں آکر اس کی جان ہی لے لی

نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت میں ذات پات کی جڑیں اس قدر گہری ہیں کہ والدین اپنے بچوں کی جان لے لیتے ہیں لیکن انہیں دوسری ذات کے لڑکے یا لڑکی سے شادی نہیں کرنے دیتے۔ گزشتہ دنوں ایسی ہی ایک اور لڑکی موت کے گھاٹ اتار دی گئی ہے۔ ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق بھارتی ریاست کیرالہ کی 21سالہ لڑکی ’پی اتھیرا‘ کسی دوسری ذات کے نوجوان کو پسند کرتی تھی جو فوج میں ملازم تھا۔ اتھیرا کی ضد کی وجہ سے اس کا باپ ’پی راجن‘ شادی پر بادل نخواستہ راضی ہو گیا لیکن اسی بات کو لے کر شادی کے روز باپ بیٹی میں جھگڑا ہوا جس پر راجن نے چھری کے وار کرکے اتھیرا کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔
اتھیرا کو انتہائی تشویشناک حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا لیکن وہ زخموں کی تاب نہ لا سکی اور چل بسی۔ رپورٹ کے مطابق اتھیرا کی شادی سہ پہر کو مقامی مندر میں ہونا تھی اور گھر میں اسی کی تیاریاں ہو رہی تھیں لیکن چند گھنٹے پہلے ہی باپ بیٹی میں جھگڑا ہو گیا۔گھر والوں نے پولیس کو اس قتل کی رپورٹ بھی نہیں کی، پولیس نے محض شک کی بنیاد پر کارروائی کا آغاز کیا جس میں اصل صورتحال سامنے آ گئی جس پر انہوں نے اتھیرا کے والد کو گرفتار کرکے اس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔