ماتحت عدالتوں میں صرف فوری نوعیت کے مقدمات کی سماعت ہوگی: لاہور ہائیکورٹ
لاہور(نامہ نگارخصوصی)کروناوائرس سے بچنے کے لئے لاہور ہائیکورٹ نے لاک ڈاؤن کے دوران دو ہفتوں کے لئے پنجاب بھر کی ماتحت عدالتوں کو ارجنٹ نوعیت کے کیسوں کے سوا دیگر تمام مقدمات کی سماعت سے روک دیا۔ لاہورہائی کورٹ نے اس سلسلے میں تمام سیشن ججوں کو مراسلہ بھجوادیاہے جس کا اطلاق ایکس کیڈر کورٹس پر بھی ہوگا۔ ہائی کورٹ کی طرف سے بھیجے گئے مراسلے میں سیشن ججوں کواپنے اپنے اضلاع میں ڈیوٹی جج مقرر کرنے کے علاوہ یہ ہدایت بھی کی گئی ہے کہ تمام جج صبح 10بجے تک اپنے عدالتی امور نمٹانے کے پابند ہوں گے۔ لاہورہائی کورٹ نے ماتحت عدالتوں کو ضمانت قبل ازگرفتاری سمیت کسی بھی مقدمہ کو عدم پیروی کی بنیاد پر خارج نہ کرنے کاحکم دیاہے، پنجاب بھر میں خدمات سرانجام دینے والی خاتون ججوں اورخاتون عملے کو ڈیوٹی سے استثنیٰ حاصل ہوگاتاہم کسی برانچ کی انچارج خاتون پر اس رعایت کا اطلاق نہیں ہوگا،ہائی کورٹ نے اس بات کا تعین بھی کردیاہے کہ کون سے جج کس نوعیت کے ارجنٹ کیسوں کی سماعت کریں گے،مراسلے کے مطابق ایڈیشنل سیشن جج ضمانت، حبس بے جا اوراندراج مقدمہ کی درخواستوں جبکہ مجسٹریٹ اور سول جج ضمانت بعد ازگرفتاری،ملزموں کے ریمانڈ اور فوری حکم امتناعی کے نئے مقدمات کی سماعت کریں گے،ہائی کورٹ نے جوڈیشل مجسٹریٹوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ فوجداری مقدمات کے ملزموں کے جوڈیشل ریمانڈ کی منظوری کے لئے خود جیلوں کا دورہ کریں گے۔ عدالتوں میں کسی بھی عام شہری کو داخلے کی اجازت نہیں ہوگی،سائل بھی صرف انہی مقدمات میں پیش ہوسکیں گے جہاں ان کی حاضری انتہائی ضروری ہوگی۔
ہائیکورٹ مراسلہ جاری