آپ کیسے قرنطینہ چلا رہے ہیں، ایسے شخص کو کام پر لگا رہے ہیں جسے کچھ آتا نہیں ،لاہورہائیکورٹ برہم

آپ کیسے قرنطینہ چلا رہے ہیں، ایسے شخص کو کام پر لگا رہے ہیں جسے کچھ آتا نہیں ...
آپ کیسے قرنطینہ چلا رہے ہیں، ایسے شخص کو کام پر لگا رہے ہیں جسے کچھ آتا نہیں ،لاہورہائیکورٹ برہم

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)ہائیکورٹ میں کورونا وائرس سے بچاﺅ کیلئے درخواست کی سماعت کے دوران چیف جسٹس ہائیکورٹ نے برہمی کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ آپ کیسے قرنطینہ چلا رہے ہیں، سکول کے اساتذہ کو قرنطینہ چلانے کیلئے بلا رہے ہیں ،آپ ایسے شخص کو کام پر لگا رہے ہیں جسے کچھ آتا نہیں ،آپ کے پاس میڈیکل کالج کے چوتھے اور پانچویں سال کے طالبعلم ہے ،آپ انہی بلائیں انہیں معلوم ہے کس طرح اپنا میڈیکل خیال رکھنا ہے ۔
میڈیارپورٹس کے مطابق لاہورہائیکورٹ میں کورونا وائرس سے بچاﺅ کیلئے درخواست پر سماعت ہوئی،چیف جسٹس قاسم خان کی سربراہی میں لارجر بنچ نے سماعت کی ۔چیف جسٹس ہائیکورٹ نے استفسار کیا کہ آئین اورقانون کے مطابق بتائیں کیا ہیلتھ ایمرجنسی نافذکی؟،کسی حکمران کے منہ سے لفظ نکلنا قانون نہیں ہوتا ۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہاکہ ہرطرف سرکولیٹ کردیاہیلتھ ایمرجنسی لگ گئی ۔
جسٹس عائشہ اے ملک نے صوبائی سیکرٹری سے استفسارکیا کہ کیاقرنطینہ سے متعلق رپورٹ طلب کی تھی ؟،چیف جسٹس ہائیکورٹ نے کہاکہ آپ کیسے قرنطینہ چلا رہے ہیں، سکول کے اساتذہ کو قرنطینہ چلانے کیلئے بلا رہے ہیں ،آپ ایسے شخص کو کام پر لگا رہے ہیں جسے کچھ آتا نہیں ،آپ کے پاس میڈیکل کالج کے چوتھے اور پانچویں سال کے طالبعلم ہے ،آپ انہی بلائیں انہیں معلوم ہے کس طرح اپنا میڈیکل خیال رکھنا ہے ۔
سیکرٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ نے کہاکہ طالب علموں  کو والدین کے ذریعے اطلاع دے دی،جواساتذہ کو بلایاوہ سنٹر کے اندر نہیں جائیں گے فرنٹ ڈیسک پر بیٹھیں گے ،جسٹس شاہد جمیل نے استفسار کیا کہ تفتان سے جو لوگ آنے تھے وہ پہنچے یا نہیں؟۔
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ وفاقی حکومت نے تفتان سے آنے والے زائرین کیلئے کیااقدامات اٹھائے ؟،ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہاکہ 3 جگہوں پر تفتان چمن خیبر میں قرنطینہ بنائے ،چیف جسٹس ہائیکورٹ نے کہاکہ اس وقت ایران میں کتنے پاکستانی محصور ہیں جنہوں نے واپس آنا ہے ،آپ کے پاس ضروری معلومات نہیں تو کیا کریں گے ؟،اس وقت حکومت نے بارڈر بند کیا جب کھلے تو وہ واپس آئیں گے ۔جب بارڈر کھلے گا تو وہ واپس آئیں گے ان کیلئے کیاکرینگے؟عدالت نے کہاکہ جب لوگ تفتان سے واپس آئے تو وہاں آپ نے کچھ نہیں کیا۔