امریکہ میں مقیم پاکستانی ڈاکٹر ابھیمن پرمار نے مذہبی روا داری کی اعلیٰ مثال قائم کردی

عمرکوٹ (سید ریحان شبیر)امریکی ریاست ٹیکساس میں گذشتہ 30 سالوں سے مقیم پاکستانی شہری "ڈاکٹر ابھیمن پرمار" نے ضلع تھرپارکر کی تحصیل ننگر پارکر میں مذہبی روا داری کی اعلیٰ ترین مثال قائم کردی , ڈاکٹر ابھیمن پرمار نے رمضان المبارک کا آغاز ہوتے ہی گاؤں مونگری کھوسہ میں مسجد اور امام بارگاہ کی تعمیر کراکر ریلیف کا کام شروع کردیا، لوگوں میں راشن بیگ تقسیم کیے گئے۔
ڈاکٹر ابھیمن پرمار نے اپنی سماجی رابطہ کی سائٹ پر ویڈیو بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ وہ گذشتہ تیس سال سے امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر ہوسٹن میں مقیم ہے وہ امریکہ میں رہتے ہوئے اپنے پاکستانی بھائیوں کی مدد کے لیے کام کررہے ہیں، ہمارے تھر میں تعلیم کے فروغ کےلیے سکول قائم ہے،اسکے علاوہ تھر کے40 گاؤں گوٹھوں میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی کی جاری ہے ،سب سے بڑھ کر بلا رنگ و نسل بلا تفریق لوگوں کی مدد کرتے ہیں۔
ڈاکٹر ابھیمن پرمار کاکہنا تھاکہ میرا تعلق بھی تھر سے ہے، تھر کی خواتین کو روزگار کی فراہمی کےلیے سلائی مشینیں بھی دی گئیں، ننگرپارکر کے گاؤں مونگری میں مسجد ،امام بارگاہ کی تعمیر کرائی تاکہ مسلمان رمضان المبارک میں عبادات کرسکیں ۔
ڈاکٹر ابھیمن پرمار نےکہاکہ تھر میں صدیوں سےہندو، مسلمان ایک دوسرے کی خوشیوں غموں میں شریک ہوتےآرہے ہیں، ایک دوسرےکو مٹھائیاں دیتےہیں۔انہوں نےکہاکہ ہم نےرمضان المبارک کے پہلے روزہ سے ہی لوگوں میں کھانے پینے کی اشیاء ، راشن بیگ تقسیم شروع کردی، ہماری ٹیمیں گاؤں گوٹھوں میں راشن بیگ تقسیم کررہی ہے۔
ڈاکٹر ابھیمن پرمار نےکہا کہ وہ اپنے پاکستانی اوورسیز بھائیوں سے بھی اپیل کرتے ہیں کہ پاکستان اس وقت مشکل وقت سے گذر رہاہے، وہ اس مشکل وقت میں اپنے بھائیوں کی مدد کےلیے اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔