افغانستان میں نئے تعلیمی سال کا آغاز ہو گیا ، پابندیوں کے باعث لاکھوں لڑکیاں سکول جانے سے محروم

کابل (مانیٹرنگ ڈیسک)افغانستان میں لڑکیوں کے سکولوں پر پابندی کے ساتھ نئے تعلیمی سال کا آغاز کر دیا گیا جبکہ پابندیوں کے باعث لاکھوں لڑکیاں تعلیمی اداروں میں نہیں جاسکیں گی۔2021 میں طالبان کے افغانستان میں کنٹرول سنبھالنے کے بعد 12 سال سے کم عمر کی لڑکیوں کے علاوہ تمام لڑکیوں کے تعلیم پر پابندیاں عائد کر دی گئی تھیں۔افغان وزیر تعلیم حبیب اللہ آغا نے اپنے ایک بیان میں تصدیق کی کہ چھٹی کلاس تک لڑکیوں کے سکول کھولے جائیں گے تاہم ہائی سکولوں پر پابندی برقرار رہے گی۔افغانستان کی طالبان حکومت کے مطابق ہر عمر کی لڑکیاں مدرسوں میں اپنی تعلیم جاری رکھ سکتی ہیں لیکن اس حوالے سے طالبات کا کہنا ہے کہ مدرسوں کے ذریعے انہیں مذہبی تعلیم تو مل جاتی ہے لیکن وہ آپکو ڈاکٹر نہیں بنا سکتے، ہم نے امید نہیں چھوڑی، ہمیں امید ہے کہ کسی دن ہمارے سکول کھل جائیں گے اور ہم اپنی تعلیم جاری رکھ پائیں گی ہماراخواب ہے کہ ہمارے سکول دوبارہ کھل جائیں۔