وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف کا تاریخ کے سب سے بڑے ”رمضان پیکیج“ کا اعلان!
وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف نے رمضان المبارک میں غریب عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لئے ملکی تاریخ کے سب سے بڑے ”رمضان پیکیج“ کا اعلان کیاجس سے 3 کروڑ 96لاکھ خاندان مستفید ہوں گے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے تاریخی پیکیج کا اعلان کرکے عوام کے دل جیت لئے۔ اس مہنگائی میں غریب لوگوں کو رمضان میں ریلیف دینے کے لئے ساڑھے 12 ارب روپے کے پیکیج کا اعلان کیا گیاجس سے غریب، نادار اور مستحق افراد کو سستے داموں اشیائے خوردونوش فراہم کی جائیں گی۔وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر 1200 موبائل پوائنٹس اور 300 مستقل پیکیج ریلیف مراکز قائم کئے گئے ہیں۔ یکم رمضان سے چاند رات تک یوٹیلیٹی سٹورز پر عام بازار سے کم قیمت پر اشیاءفراہم کی جائیں گی۔ متعین مقامات کے علاوہ ٹرکوں کے ذریعے مختلف علاقوں میں غریب عوام کو سستی اشیائے خوردونوش پہنچائی جارہی ہیں۔ موبائل یونٹس کے ذریعے آٹے کی تقسیم کا عمل بھی جاری رکھا جائے گا۔ رمضان پیکیج کے ذریعے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے رجسٹرڈ خاندانوں کو سب سے زیادہ ریلیف فراہم کیا جارہا ہے جس میں آٹے پر فی کلو 77 اور گھی پر 70 روپے فی کلو سبسڈی دی جارہی ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت کے مطابق رمضان پیکیج کے تحت کھانے پینے کی 29 اشیاءپر سبسڈی دی جارہی ہے جن میں آٹا، چینی، گھی، دال چنا، بیسن، دال مسور، سفید چنا، باسمتی چاول، سیلا چاول، ٹوٹا چاول، کوکنگ آئل، مونگ کی دھلی دال، ماش کی دھلی دال، کھجور، سافٹ ڈرنکس، مشروبات، چائے کی پتی، پیک دودھ اور مصالحہ جات کے آئٹم شامل ہیں۔ سبسڈی کے لحاظ سے رمضان پیکیج کا سب سے زیادہ فائدہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں رجسٹرڈ مستحقین کو مل رہا ہے۔ عام صارفین کے لئے ٹارگٹڈ سبسڈی میں 19 اشیاءشامل ہیں۔
بینظیر انکم سپورٹ کے علاوہ لوگوں کی رجسٹریشن بھی جاری ہے اور نادرا کا نمائندہ متعلقہ یوٹیلیٹی سٹور میں عام صارفین کی بھی رجسٹریشن کررہا ہے تاکہ مارکیٹ کے مقابلے غریب لوگوں کو یوٹیلیٹی سٹورز پر کھانے پینے کی اشیاءکم قیمت پر دستیاب ہوں۔ وزیراعظم میاں شہباز شریف نے رمضان پیکیج کو ساڑھے 7ارب سے بڑھا کر ساڑھے 12 ارب روپے کردیا ہے تاکہ ملک کے غریب لوگوں کو رمضان المبارک کے مقدس ماہ میں سستے داموں اشیاءفراہم کی جا سکیں۔
وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے تاریخی رمضان پیکیج کا اعلان کرکے غریبوں کے دل جیت لئے ہیں۔ اس کے ثمرات عام آدمی تک پہنچیں گے۔ حکومت کے علاوہ مخیر حضرات کا بھی فرض بنتا ہے کہ رمضان المبارک میں غریب لوگوں کی مدد کریں۔صاحب ِثروت لوگ اپنے گاو_¿ں، علاقے اور محلے میں غریب اور نادار لوگوں کی دل کھول کر مدد کریں۔ رمضان المبارک رحمتوں، برکتوں اور مغفرت کا مہینہ ہے، مخیر حضرات اپنے علاقے میں افطاری کا بندوبست کریں۔ بازاروں میں اکثر مزدور اور مسافر لوگوں کی بڑی تعداد موجود ہوتی ہے، تاجر برادری کوبھی بازاروں میں افطاری کا انتظام کرنا چاہئے۔عرب ممالک میں بازاروں اور مساجد میں لوگ روزہ داروں کے لئے افطاری کا انتظام کرتے ہیں،پاکستان بھی اسلامی ملک ہے ہمیں بھی رمضان المبارک میں اپنے مسلمان بھائیوں کا خاص خیال رکھنا چاہئے۔اس کے ساتھ ساتھ اپنے ہمسائیوں رشتہ داروں، یتیموں اور نادار لوگوں کو بھی یاد رکھیں اور ان کے ساتھ بھلائی کریں۔
حکومت کو رمضان ریلیف پیکیج کے ثمرات عوام تک پہنچانے کے لئے رمضان المبارک میں ذخیرہ اندوزوں اور ناجائز منافع خوروں کے خلاف کارروائی کرنی ہوگی۔ایسے افراد کسی رعایت کے مستحق نہیں ہوتے جو رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں ذخیرہ اندوزی اور ناجائز منافع خوری کرتے ہیں۔رمضان المبارک میں آلو،پیاز، ٹماٹر، گوشت، مٹن، انڈے اور پھلوں کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ کردیا گیا ہے، غریب آدمی سبزی خریدنے سے بھی قاصر ہوگیا ہے، فروٹ غریب آدمی کے دسترس سے باہر ہے، سبزیاں عام گھروں کی بنیادی ضرورت ہیں، روزانہ کی بنیاد پر استعمال ہونے والی اشیاءرمضان میں مہنگی فروخت ہورہی ہےں توکیسے عام آدمی کا چولہا جلے گا اور وہ کیسے رمضان گزارے گا؟ہر سال منافع خور اور ذخیرہ اندوز طبقہ رمضان المبارک کو غریب اور عام آدمی کے لئے مشکل بنادیتا ہے۔وزیراعظم میاں شہباز شریف رمضان کے تاریخی پیکیج کے ساتھ ناجائز منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کے لئے بھی اقدامات اٹھائےں، رمضان پیکیج کی خود نگرانی کریں، یوٹیلیٹی سٹور کارپوریشن کے حکام سے روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ طلب کرنے کے احکامات جاری کریں کہ روزانہ کی بنیاد پر کتنے مستحق افراد کو رمضان پیکیج ملا ہے کیونکہ مہنگائی میں غریب لوگ رمضان پیکیج کی طرف دیکھ رہے ہیں ،اس مقدس مہینے میں غریب لوگوں کو سبسڈائزڈ اشیاءسستے داموں دستیاب ہونی چاہئےں۔ وفاقی حکومت سمیت صوبائی حکومتوں کو بھی سرکاری مشینری فعال کرنی چاہئے تاکہ رمضان پیکیج کے ثمرات عام آدمی تک پہنچےں۔
٭٭٭
