یونان جانے کیلئے کار کی ڈگی میں بند نوجوان کی لاش گھر پہنچ گئی
سیالکوٹ (ویب ڈیسک) یونان جاتے ہوئے ایران اور ترکی کی سرحد کے قریب کار کی ڈگی میں دم گھٹنے سے 2 ماہ قبل ہلاک ہونے والے بڈیانہ کے نوجوان کو سپردخاک کردیا گیا۔ متوفی تین ماہ کی بچی کا باپ تھا۔ موضع بڈیانہ کے نواحی گاﺅں لالے والی کے محمد افضل نے 3 ماہ پہلے موضع بھیلو کے سے تعلق رکھنے والے ویجنٹ کو 10 لاکھ روپے دئیے تاکہ اپنے بیٹے امجد محمود کو یونان بھجوایا جاسکے، ایجنٹ نے حافظ آباد کے ایک انسانی سمگلر سے رابطہ کرکے نوجوان کو اس کے سہپرد کردیا جو امجد محمود سمیت 100 افراد کو ایران لے جانے میں کامیاب ہوگیا۔ دو ماہ قبل ایران سے ترکی جانے کے لئے امجد محمود کو کار کی ڈگی میں بند کردیا گیا جو دم گھٹنے سے انتقال کرگیا تو اس کی لاش ترکی کے بارڈ کے قریب ایرانی علاقہ میں سڑک کنارے پھینک دی گئی جہاں سے ایرانی سکیورٹی اہلکاروں نے اسے نزدیکی ہسپتال کے مردخانہ میں پہنچادیا۔