عام شہریوں کے پاسپورٹ پر لگژری گاڑیاں درآمد کرنےو الوں کیخلاف تحقیقات
کراچی (ویب ڈیسک) کسٹم نے عام شہریوں کے پاسپورٹ پر لگژری گاڑیاں امپورٹ کرنے والے ملزمون کے اثاثوں کی تفصیلات کے لئے وفاقی ایکسائر اینڈ ٹیکسیشن کو خط لکھ دیا، مختلف ممالک سے ڈی پورٹ اور بیرون ملک ملازمت کے حصول کے لئے ایجنٹ مافیا کے پاس پاسپورٹ جمع کرانے والے افراد کے نام پر وفاقی وزارت صنعت کی جعلی این او سی پر کروڑوں روپے مالیت کی گاڑیاں کراچی بندرگاہ سے منگوائی گئیں، زیادہ تر خیبرپختونخوا کے شہریوں کا ایجنٹ مافیا نے پاسپورٹ استعمال کیا۔ اخبار روزنامہ دنیا کے مطابق پاکستان ماڈل کسٹم کلکٹوریٹ ویسٹ نے عام شہریوں کے پاسپورٹ پر لگژری گاڑیاں منگوانے والے شورومز مالکان ، ڈیلرز اور کلیئرنگ ایجنٹس کے اثاثوں کی تفصیلات کے لئے وفاقی ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کو خط لکھ دیا ہے۔ اخبار کے مطابق کسٹم کلکٹوریٹ ویسٹ میں درج ہونے والے مقدمے میں مجموعی طور پر 14 افراد کو نامزد کیا گیا ہے جن میں لوئر دیر کا رہائشی احسان اللہ، اپردیر کا رہائشی موسیٰ خان، مردان کا رہائشی محمد خان، کراچی کا رہائشی قمر الدین، چارسدہ کا رہائشی صفدر علی، مردان کا رہائشی واجد علی، کوہاٹ کا رہائشی امان اللہ بھیش امل ہیں۔ یہ وہ 7 افراد ہیں جن کے پاسپورٹ پر لگژری گاڑیاں امپورٹ کی گئیں اور یہ ملزمان تاحال مفرور ہیں۔