امریکی سلامتی کے لیے مستقبل میں بھی ڈرون حملے جاری رہیں گے :امریکی محکمہ خارجہ
واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک )امریکی محکمہ خارجہ نے اعلان کے ہے کہ امریکی سلامتی کے لیے مستقبل میں بھی ڈرون حملے جاری رہیں گے ،ڈرون حملوں سے متعلق پاکستان سے رابطے میں رہتے ہیں ،حالیہ حملے سے متعلق بھی پاکستانی حکام سے بات ہوئی تھی ۔دوسری جانب پاکستانی دفتر خارجہ نے پاکستان کی حدود میں ڈرون حملے پر امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل کو طلب کر کے شدید احتجاج کیا ۔
ڈرون حملے میں ملا اختر منصور کی ہلاکت پر بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان امریکی محکمہ خارجہ مارک ٹونز نے کہا کہ پاکستان کی علاقائی خود مختاری کا احترام کرتے ہیں، ڈرون حملہ پاک افغان سرحد پر کیا گیا ۔انہوں نے کہا کہ ملا منصور طالبان کو مذاکرات سے روک رہے تھے ،ملا منصور کی ہلاکت تشدد کے راستے پر چلنے والوں کے لیے سخت پیغام ہے ،اب طالبان کو فیصلہ کرنا ہو گا کہ وہ مستقبل میں جنگ چاہتے ہیں یا امن ۔انہوں نے مزید کہا کہ ملا منصور کے ایران جانے سے متعلق تصدیق نہیں ہوئی ہے ۔ادھر وزیرعظم نوازشریف کے معاون خصوصی طارق فاطمی نے امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل کو وزارت خارجہ میں طلب کیا اور ڈرون حملے پر احتجاج ریکارڈ کروایا۔طارق فاطمی کا کہناتھا کہ ایسے اقدام سے 4فریقی رابطہ گروپ کی کوششوں پر منفی اثر پڑے گا ،ڈرون حملہ افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات پر منفی اثر ڈالے گا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان دہشتگردی کیخلاف تعاون جاری رہنا چاہیے۔
واضح رہے کہ افغان امن عمل کے لیے 4فریقی رابطہ گروپ طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لیے کوشاں ہے ۔چار فریقی رابطہ گروپ میں پاکستان،چین ،امریکہ اور افغانستان شامل ہے ۔