پورے ملک میں سکول چیمپئن شپ منعقد کروائیں گے : شہریار خان
لاہور ( سپورٹس رپورٹر ) پی سی بی کے چیئرمین شہر یار خان نے لمزیونیورسٹی میں پاکستان کی پہلی بائیو مکینک لیبارٹری کا افتتاح کردیا ۔اس موقع پر ان کے ہمراہ لمز یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر سہیل نقوی ،چیف آپریٹنگ آفیسر پی سی بی سبحان احمد ،کرکٹر محمد حفیظ ،مشتاق احمد اور قومی ٹیم کے اسسٹنٹ مینجر شاہد اسلم بھی موجود تھے ۔چیئرمین پی سی بی نے اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا اللہ کا شکر ہے کہ 8سال بعد پاکستان کی پہلی بائیو مکینک لیبارٹری نے لمز یونیورسٹی کے تعاون سے باقاعدہ کام شروع کردیا ہے اور اس لیبارٹری کی وجہ سے نہ صرف پاکستان کے مشکوک بولنگ ایکشن والے بولرز بلکہ دیگر کھیلوں کے کھلاڑی بھی فائدہ اٹھا سکیں گے۔ہماری کوشش ہوگی کہ لمزیونیورسٹی میں قائم بائیو مکینک لیب کو آئی سی سی تسلیم کرلے اور اس سلسلہ میں آئی سی سی کے ماہرین کو پاکستان بلایا جائے گا اور مجھے پوری امید ہے کہ آئی سی سی اسے تسلیم کرلے گی اور پھر یہ لبارٹری دنیا کی آٹھویں بائیو مکینک لیبارٹری ہوگی جو کہ آئی سی سی سے تسلیم شدہ ہوگی۔انہوں نے کہاکہ بائیو مکینک لیبارٹری کے کیمرے اور دیگر سامان 8سال پہلے خریدا گیا تھا لیکن بائیومکینک لیب شروع نہ ہوسکی تھی ۔8سالوں کے دوران دو کیمرے خراب ہوئے تھے جنھیں تبدیل کردیا گیا ہے ۔لمز یونیورسٹی میں قائم بائیو مکینک لیب میں ربوٹ اور ڈرون کی مدد سے بھی بولروں کے بولنگ ایکشن کاجائزہ لیا جائے گا ۔محمد حفیظ کے بولنگ ایکشن کو بھی اسی لیب میں چیک کروانے کے بعد آئی سی سی کی لبارٹری میں بھجوایا جائے گا اور اس کے بعد پچھلے سیزن میں 27مشکوک ایکشن والے ڈومیسٹک بولرز کے بولنگ ایکشن کو بھی یہاں پر چیک کروا کر ان کے بولنگ ایکشن کو درست کیا جائے گا ۔چیئرمین پی سی بی نے کہاکہ لمز یونیورسٹی کی انتظامیہ جلد ہی لبارٹری کو بہتر جگہ منتقل کرے گی۔چیئرمین پی سی بی نے کہاکہ قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آر تھر گیر ان کے مشوے سے دیگر کوچز اور سٹاف کا انتخاب کریں گے ۔پاکستان کی سینئر ،اے ٹیم اور ویمن ٹیم نے انگلینڈ جانا ہے۔چیئرمین پی سی بی نے کہاکہ انگلینڈ کی کنڈیشنز ہمیشہ مشکل رہی ہیں لیکن امید ہے کہ پاکستان کی تینوں ٹیمیں بہتر پرفارمنس کا مظاہرہ کریں گی چیئرمین پی سی بی نے کہاکہ ۔اگست ستمبر میں پورے ملک میں سکول چیمپئن شپ کا انعقاد کروارہے ہیں جس میں 1000سے زائد سکول حصہ لیں گے ۔پہلے ان کے مقابلے ڈسٹرکٹ سطح پر اور پھر ریجنل سطح پر اور پھر نیشنل سطح پر ہوں گے ۔چیمپئن شپ میں اچھی پرفارمنس کا مظاہرہ کرنے والے کھلاڑیوں کو نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں ٹریننگ دی جائے گی ۔ہم کوئٹہ میں بھی کرکٹ اکیڈمی بنائیں گے۔ایک سوال کے جواب میں چیئرمین پی سی بی نے بتایا کہ نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں بائیو مکینک لیگ کے لئے مخصوص کی گئی جگہ کو کسی اور مقصد کے لئے استعمال کیا جائے گا ۔لمز یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر سہیل نقوی اور پروفیسر اویس نے کہا کہ لمز یونیورسٹی میں قائم بائیو مکینگ لیب سے نہ صرف بولنگ ایکشن بلکہ ہیلتھ کے معاملے میں بھی مدد مل سکے گی ۔لبارٹری برسبن کی لبارٹری کی طرح کام کرے گی ۔انہوں نے کہاکہ لبارٹری کی جگہ چھوٹی ہونے کی وجہ سے اسپن بولر اور میڈیم بولر کے بولنگ ایکشن چیک کیئے جاسکیں گے لیکن بعد میں لبارٹری کو نئی جگہ منتقل کیا جائے گا ۔انہوں نے کہاکہ دنیا کی دیگر بائیو مکینک لیبارٹریز اس سے بھی تھوڑی جگہ پر قائم ہیں ۔انہوں نے کہاکہ بائیومکینک لیب کے دو کیمرے خراب تھے جنھیں تبدیل کیا گیا ہے جبکہ سوفٹ ویئرز کی اپ گریڈیشن کی گئی ہے ۔